چھتر پور/۹نومبر
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ کانگریس ملک کی گاڑی کو ’ریورس گیئر‘میں لے جانے کی مہارت ہے اور جس طرح کانگریس نے مدھیہ پردیش کے بندیل کھنڈ علاقے کو بوند بوند پانی کے لیے ترسایا ہے ، اسی طرح عوام کواس پارٹی کو اقتدار کیلئے۱۰۰سال تک ترسانا چاہئے ۔
مودی ریاست کے بندیل کھنڈ علاقے کے چھتر پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدواروں کی حمایت میں منعقدہ انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کے مشہور کھجوراہو مندر کے اس علاقے میں کہا کہ بی جے پی والے ہندوستان کی مٹی کا صندل ماتھے پر لگا کر فخر سے بھر جاتے ہیں، لیکن کانگریس نے نہ اس مٹی کی طاقت سمجھی اور نہ ہی ملک کا سر فخر سے بلند کرنے کے لیے کام کیا۔
مودی کاکہنا تھا’’غلامی کی ذہنیت سے بھری ہوئی کانگریس کو ملک کی وراثت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ ان کے لیے پورا ملک دہلی سے شروع ہو کر وہیں ختم ہوجاتاتھا۔ اس وقت کوئی بھی بڑا پروگرام اور بیرونی لیڈروں کے دورے دہلی میں ہی ہوتے تھے ۔اگر کوئی غیر ملکی مہمان آتا تھاتو کانگریسی لیڈر اسے ہندوستان کی غربت دکھانے لے جاتے تھے ‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا ’سونے کا چمچ‘ لے کر پیدا ہونے والے کانگریس لیڈروں کے لیے غربت سیاحت تھی۔ جن جھونپڑیوں میں کانگریس کے لیڈر تصویریں لے کر واپس آتے تھے ،آج بی جے پی حکومت ان جھونپڑیوں میں رہنے والوں کو گھر بنا کر دے رہی ہے ۔ جن لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر کانگریس والے ویڈیو بناتے اور پھر دہلی جا کر بھول جاتے تھے ،آج حکومت ان لوگوں کو مفت راشن دے رہی ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جنھیں ابھی ’پردھان منتری آواس یوجنا‘میں گھر نہیں ملا،ان کیلئے۳دسمبر کو ریاست میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد یہ کام تیز رفتاری سے کیا جائے گا۔
مودی نے کہا کہ کانگریس والے ریورس گیئرکے ماہر ہیں، جو مدھیہ پردیش کی ترقی کی گاڑی کو پیچھے لے جائیں گے ۔ وہ گڈ گورننس کو بیڈ گورننس میں تبدیل کرنے کے ماہر ہیں۔ ان کی ہر پالیسی ملک کو پیچھے لے جانے والی ہوتی ہے ۔ اس کے لیے اپنی خود غرضی سب سے اہم ہے ، چاہے ملک کو اس کا خمیازہ ہی کیوں نہ اٹھانا پڑے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس نے تین طلاق کی مخالفت کی، عام زمرے کے غریبوں کے لیے ریزرویشن پر کنفیوژن پھیلایا، رام مندر نہ بنے ،اس کے لئے بھگوان رام کو خیالی ہے، آرٹیکل۳۷۰ہٹانے اور پہلے قبائلی صدر کی مخالفت کی، میڈیکل انجینئرنگ کی تعلیم مقامی زبان میں ہونے کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ہر اس کام کی مخالفت کرتی ہے جس سے ملک آگے بڑھ رہا ہے ۔ ایسی ‘ریورس گیئر’والی کانگریس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔
مودی نے کانگریس کی ضمانتوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک ریاست میں کانگریس نے مفت بجلی کا وعدہ کیا تھا، اب وہاں بجلی کی کٹوتی اور قیمتوں میں اضافہ شروع ہو گیا ہے ۔ کانگریس جہاں بھی آئی، تباہی لائی۔