نئی دہلی//
ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں ہفتہ کے روز ۵۰روپے کا اضافہ کیا گیا۔
رسوئی گیس کی قیمت میں اضافے کے بعد قومی راجدھانی دہلی میں اس کی قیمت ۵۰ء۹۹۹روپے فی سلنڈر ہو گئی ہے ۔
اپوزیشن پارٹیوں نے اسے آسمان چھوتی مہنگائی کے درمیان بے حال گھریلو خواتین کی رسوئی میں حکومت کی ڈکیتی قرار دے کر اس کی پرزور مخالفت کی ہے ۔
رواں ماہ کے آغاز میں ہی تجارتی استعمال والے۱۹کلو کے ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں۵۰ء۱۰۲روپے کا اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد سلنڈر کی قیمت۵۰ء۲۳۵۵ روپے ہوگئی تھی۔
اس کے ساتھ ہی۵کلو کے ایل پی جی کمرشل سلنڈر کی قیمت بھی۶۵۵روپے کر دی گئی ہے ۔
اس دوران آج پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے ۔
دریں اثنا رسوئی گیس سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے سلسلے میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مودی حکومت کی نکتہ چینی کی اور کہا کہ کانگریس حکومت کے دور میں لوگوں کو مہنگائی سے راحت دینے کے اقدامات کئے گئے تھے ۔ وہ سب ہٹا کر عام لوگوں کو جان بوجھ کر خطرے میں ڈالا گیا ہے ۔
گاندھی نے اپنے فیس بک پوسٹ پر کہا’’ کانگریس کی قیادت والے ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) حکومت کے دوران رسوئی گیس سلنڈر کی قیمت۴۱۴روپے تھی ۔ ہر سلنڈر پر۸۲۷روپے کی سبسڈی دی جا رہی تھی ۔ آج ایک سلنڈر کی قیمت ۹۹۹روپے ہے اور اس پر دی جانے والی سبسڈی کی رقم کو صفر کر دیا گیا ہے ‘‘۔
کانگریسی لیڈر نے کہا’’ کانگریس کی قیادت والی حکومت نے ملک کے عام آدمی کو درپیش مسائل کو دور کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے تھے ، لیکن مودی حکومت نے عام آدمی کے اس سکیورٹی کو ختم کر دیا ہے ۔ اس کے نتیجے میں لاکھوں ہندوستانی کنبے آج مہنگائی، بے روزگاری اورایک کمزور حکومت کی غلط حکمرانی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں ۔‘‘