جموں//
جموں‘سری نگر قومی شاہراہ پر اتوار کو رامبن ضلع میں مرمت کے لیے ٹریفک کو معطل رہے گا۔حکام نے بتایا کہ مسافروں نے حالیہ بارشوں کے دوران نقصانات سمیت کئی راستوں پر تاخیر کی شکایت کی۔
محکمہ ٹریفک پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق، ہفتہ کی شام ۶بجے کے بعد ناشری اور بانہال سرنگوں کے درمیان اسٹریٹجک ہائی وے پر کسی بھی گاڑی کو سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ پابندی اتوار کی آدھی رات تک جاری رہے گی۔ اس نے مزید کہا کہ دلواس میں مرمت اور بحالی کا کام شروع کرنے کے لیے ٹریفک کی معطلی ناگزیر تھی، جہاں ۱۶؍اکتوبر کو شدید بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد سڑک کا حصہ ایک لین تک کم ہو گیا تھا۔
پچھلے ایک ہفتے کے دوران ہائی وے پر سفر کرنے والے بہت سے لوگوں نے خاص طور پر ناشری ٹنل سے بانہال ٹنل تک۶۶کلومیٹر کے سب سے نازک راستے کے درمیان بڑے پیمانے پر ٹریفک میں رکاوٹ کی شکایت کی۔
محکمہ ٹریفک کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جمعہ کو ناشری اور بانہال سرنگوں کے درمیان دلواس اور کیفے ٹیریا میہد میں ۱۶بھاری موٹر گاڑیوں، آٹھ خانہ بدوش ریوڑ اور سنگل لین ٹریفک کے ٹوٹنے کی وجہ سے ہائی وے پر ٹریفک کی رفتار سست رہی۔
اہلکار نے کہا’’سطح کی خراب حالت اور سڑک کے ڈوبنے کے پیش نظر نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کو حکومت کی طرف سے مرمت اور بحالی کا کام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، جو اتوار کو کیا جائے گا‘‘ ۔
اگرچہ جاری فور لیننگ پراجیکٹ کے تحت ہائی وے پر کئی سرنگیں اور وایاڈکٹ مکمل ہو چکے ہیں، لیکن بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ نے میہد، کیفے ٹیریا اور دلواس پر سنگل وے ٹریفک کو مجبور کر دیا ہے، جس کی وجہ سے کافی تکلیف ہو رہی ہے۔
فاروق احمد شاہ، ایک طالب علم نے کہا’’جمعہ کو سری نگر سے جموں پہنچنے میں ہمیں تقریباً ۲۴ گھنٹے لگے۔ پہلے بانہال میں ٹرکوں کی غیر منظم نقل و حرکت اور رامسو اور چندر کوٹ میں ٹریفک کی سست رفتار کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ٹریفک جام ہوا‘‘۔
شاہ نے کہا کہ ایک پندرہ دن پہلے جب وہ دہلی سے سری نگر کا سفر کر رہے تھے، تو انہوں نے جموں،سرینگر کا راستہ چھ گھنٹے سے بھی کم وقت میں مکمل کیا۔
شاہ نے مزید کہا ’’بعض جگہوں پر سنگل لین ٹریفک کے ساتھ ساتھ خانہ بدوش ریوڑ کی نقل و حرکت اور سڑک کی حالت جاننے کے باوجود ٹرکوں کا غیر منظم بہاؤ بڑے پیمانے پر ٹریفک جام کی بنیادی وجہ ہے‘‘۔
کچھ مسافروں نے شکایت کی کہ انہوں نے اپنے آگے کے سفر کے لیے بس اور ٹرین کے ٹکٹ خریدے تھے، لیکن جموں دیر سے پہنچنے کی وجہ سے ان کے منصوبے الٹ گئے۔
۲۷۰کلومیٹر ہائی وے کے چار لین کے منصوبے پر کام، کشمیر کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑنے والی واحد ہمہ موسمی سڑک، نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے۲۰۱۱ میں شروع کی تھی۔
یہ کام جس میں متعدد چھوٹی اور بڑی سرنگیں، پل اور فلائی اوور شامل ہیں، کئی ڈیڈ لائنز ختم ہونے کے بعد اگلے سال تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ (ایجنسیاں)