سرینگر/ 21 اکتوبر
جموں کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو تقریباً اس کے منطقی انجام تک پہنچا دیا ہے جب کہ یو ٹی میں امن کو ایک مستقل خصوصیت بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
سری نگر کے زیوان میں یوم پولیس یادگاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پی سنگھ نے کہا کہ جموں کشمیر گزشتہ تین دہائیوں سے دہشت گردی کی لعنت سے متاثر ہے۔ان کاکہنا تھا”جموں و کشمیر کی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کے خلاف جنگ اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہی ہے“۔
ڈی جی پی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں موجودہ امن کو ایک مستقل خصوصیت کے طور پر بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ اگرچہ امن کو درہم برہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، پولیس اس طرح کی تمام کوششوںکو ناکام بنانے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال عسکریت پسندی مخالف کارروائیوں میں افسران سمیت آٹھ پولیس اہلکار مارے گئے۔ انہوں نے کہا”فوج اور دیگر فورسز کے کچھ افسران نے بھی اپنی جانیں گنوائیں“۔
سنگھ نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں کشمیر میں صورتحال میں تبدیلی دیکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر امن اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
جموں و کشمیر کے پولیس سربراہ نے شہید ہونے والے ہیروز کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 1606 پولیس اہلکار ڈیوٹی کے دوران مارے گئے ہیں۔
ڈی جی پی کاکہنا تھا”آج ہم اپنے شہداءکے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر اور پوری قوم ان کی بہت زیادہ مقروض ہے،“ انہوں نے کہا کہ پوری پولیس فورس شہداءکے اہل خانہ کے ساتھ کھڑی ہے۔
دریں اثناءجموں و کشمیر پولیس نے خون کے عطیہ کیمپ کا انعقاد کیا جس میں 200 پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا اور خون کا عطیہ دیا۔