نئی دہلی// پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں لوک سبھا کی کارروائی کے دوسرے دن مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال نے خواتین کو با اختیار بنانے سے متعلق بل کی تفصیلات بتاتے ہوئے آج کہا کہ یہ ایک اہم آئینی بل ہے جو امرت کال میں تاریخی قدم بڑھانے والا بل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے قانون بن جانے سے جہاں خواتین کا وقار بڑھے گا، وہیں ان کے لئے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے ۔
مسٹر میگھوال نے کہا کہ اس ترمیمی بل میں کچھ نئی شقیں بھی شامل کی گئ ہیں جس سے لوک سبھا ، راجیہ سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں اب خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دیئے جانے کا انتظام کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بل پاس ہونے پر ریزرویشن کا یہ نظام پندرہ برس کے لئے نافذالعمل رہے گا۔ اس بعد پھر پارلیمنٹ طے کرے گی کہ ریزرویشن کو بدستور جاری رکھنا ہے یا اس میں کوئی تبدیلی کرنی ہے ۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) کی حکومت کے دوران مارچ 2010 میں راجیہ سبھا میں بحث ہوئی تھی اور اس بل کو پاس کئے جانے کے بعد اسے لوک سبھا میں بھیج دیا گیا تھا۔ لیکن لوک سبھا کی میعادکار مکمل ہوجانے کے بعد یہ بل 18 مئی 2014 کو ضابطے کے مطابق یہ کالعدم ہوگیا تھا۔