نئی دہلی//
نئے پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں پہلے دن وزیر اعظم نریندر مودی نے ’ناری شکتی وندن بل۲۰۲۳‘پیش کرنے کا اعلان کیا، جس میں لوک سبھا اور اسمبلیوں میں خواتین کو ریزرویشن دینے والی آئین کی۱۲۸ویں ترمیم کی گئی ہے اور پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اراکین سے اپیل کی کہ اس بل کو متفقہ طور پر منظور کر کے مزید مضبوط بنایا جائے ۔
مودی نے دوپہر سو ایک بجے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا کے نئے ایوان میں اپنی افتتاحی تقریر میں یہ اعلان کیا۔ وزیر اعظم کی تقریر کے بعد حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس کے بعد وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے ’ناری شکتی وندن بل۲۰۲۳‘پیش کیا، جو کہ آئین کی۱۲۸ویں ترمیم کرتا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جمہوریت میں سیاست، پالیسی سازی اور طاقت کا استعمال معاشرے میں موثر تبدیلی کے لیے ایک بہترین ذریعہ ہے ۔ان کاکہنا تھا’’ آج خواتین کی طاقت ہر میدان میں بڑھی ہے ۔جی ۲۰کی صدارت کا ذکر کرتے ہوئے پوری دنیا نے ہندوستان کی سراہنا کی اور خواتین کی زیر قیادت ترقی کو دنیا عزت کی نظر دیکھتی ے‘‘ ۔
مودی نے کہا کہ خواتین کی ترقی کا معاملہ صرف بحث کا نہیں ہے ، خواتین کی ترقی سے ہی قوم کی ترقی کے نئے سنگ میل حاصل ہوں گے ۔انہوں نے کہا’’ اسے جی۲۰نے بھی قبول کر لیا ہے ۔ خواتین کی معاشی شمولیت اس کا ایک بڑا حصہ ہے ۔ ہندوستان میں خواتین کو اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن دھن یوجنا، مدرا یوجنا، پی ایم آواس یوجنا کے زیادہ تر مستفید خواتین ہیں‘‘۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہر ملک کی ترقی کے سفر میں ایسے سنگ میل آتے ہیں جنہیں نسلیں یاد رکھتی ہیں۔ان کاکہنا تھا’’ آج ہم سب نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے ‘‘۔ مودی نے کہا کہ آج گنیش چترتھی کا دن تاریخ میں درج ہونے والا لمحہ ہے ۔ خواتین کے ریزرویشن کے سلسلے میں کئی برسوں سے بحث و مباحثہ ہو رہا ہے ۔’’ اس سے قبل بھی یہ بل پہلی بار۱۹۹۶میں پیش کیا گیا تھا۔ بعد میں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے دور میں اس بل کو لانے کی کئی کوششیں کی گئیں۔ لیکن اسے پاس کرنے کے لیے ضروری ڈیٹا اکٹھا نہیں کر سکے ‘‘۔
مودی نے کہا’’خدا نے مجھے ایسے بہت سے کام کرنے کے لیے چنا ہے ۔ ایک بار پھر ان کی حکومت نے کل ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں خواتین کے ریزرویشن بل کو پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔ اس طرح۱۹ستمبر کی تاریخ امر ہونے جا رہی ہے ‘‘۔
وزیراعظم نے کہا کہ خواتین ہر میدان میں ترقی کر رہی ہیں۔ ایسے میں یہ بہت ضروری ہے کہ پالیسی سازی میں خواتین کی طاقت کا زیادہ کردار ہو۔ آج کے تاریخی موقع پر ایوان کی پہلی کارروائی میں میں ملک میں تبدیلی کا مطالبہ کرتا ہوں۔
مودی نے تمام اراکین پارلیمنٹ سے خواتین کی طاقت کو بڑھانے کیلئے نئے دروازے کھولنے کی اپیل کی۔ ایک اہم فیصلے میں خواتین کی زیر قیادت ترقی کو فروغ دینے کے لیے ہماری حکومت لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کی شرکت بڑھانے کے لیے آئین میں ترمیم کرنے جا رہی ہے ۔ ان کاکہنا تھا’’ناری شکتی وندن ایکٹ کی منظوری سے ہماری جمہوریت مزید مضبوط ہوگی‘‘۔
وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس بل کے لیے پورے ملک کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ہم اس بل کو قانون بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا ’’میں تمام ساتھیوں سے گزارش کرتا ہوں کہ یہ ایک مقدس آغاز ہے ۔ اگر یہ بل متفقہ طور پر قانون بن جاتا ہے تو اس کی طاقت کئی گنا بڑھ جائے گی۔ دونوں ایوانوں کے معزز ممبران پارلیمنٹ سے اپیل ہے کہ وہ اس بل کو متفقہ طور پر منظور کرائیں‘‘۔
اس سے پہلے اپنے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ آزادی کے امرت کی صبح ہے ۔ ہندوستان بہت سی کامیابیوں کے ساتھ نئی قراردادوں کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے ۔’’ چندریان۳کی کامیابی کے بعد ہندوستان کی صدارت میں ایک غیر معمولی جی۲۰سربراہی اجلاس کے انعقاد کا بے مثال اثر رہا ہے ۔ جدید ہندوستان اور قدیم ثقافت کا شاندار امتزاج ہے ۔ یہ ایک خوش کن اتفاق ہے کہ آج گنیش چترتھی کا مبارک دن ہے ۔ گنیش جی نیکی اور کامیابی کے دیوتا ہیں۔ اس مبارک دن پر ہم نئے عقیدے کے ساتھ عزم سے تکمیل تک کا سفر شروع کرنے جا رہے ہیں‘‘۔
وزیر اعظم نے گنیش اتسو کی تنظیم کے ذریعے ملک کو متحد کرنے اور آزادی کی جدوجہد کو آگے بڑھانے میں لوک مانیہ بال گنگادھر تلک کے تعاون کو یاد کیا اور کہا کہ آج کے دن معافی کے تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے جسے مچھامی دوکدم کہا جاتا ہے ۔ یہ ایک موقع ہے ، یعنی اگر دانستہ یا نادانستہ طور پر ہمارے قول و فعل سے کسی کو تکلیف پہنچی ہو تو ہم اس کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نے کہا ’مچھمی دُکدم میری طرف سے بھی‘۔
مودی نے کہا کہ ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر ہمارا طرز عمل، تقریر اور عزم مشعل راہ بننا چاہیے ۔ مقدس سینگول کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ وہی سینگول ہے جسے پنڈت جواہر لال نہرو نے چھوا تھا۔ یہ پوجا کی رسم کے ذریعے پنڈت نہرو کے ہاتھ میں آیا۔ انہوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر میں۳۰ہزار سے زائد انجینئرز اور کارکنوں کو یاد کیا اور ان سے اظہار تشکر کیا۔
مودی نے کہا کہ اگر عمارت بدلی ہے تو احساسات اور جذبات بھی بدلنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ قوم کی خدمت کے لیے ہے ، ادارے کا قیام پارٹی مفاد کے لیے نہیں بلکہ قومی مفاد کیلئے ہے ۔ قومی مفاد کے لیے اراکین پارلیمنٹ کو اپنے خیالات، الفاظ اور رویے میں آئین کی روح کے مطابق برتاؤ کرنا چاہیے ۔ ہم اپنی پوری کوشش کریں گے ۔ ہم تمام اراکین اسمبلی ا سپیکر کی توقعات پر پورا اتریں گے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابات ابھی بہت دور ہیں لیکن جو بھی وقت ہوگا پارلیمنٹ کے باقی بچی میعاد اراکین پارلیمنٹ کا طرز عمل طے کرے گی کہ یہاں (حکمران جماعت میں) کون بیٹھے گا اور کون وہاں (اپوزیشن میں) بیٹھے گا۔