نئی دہلی//
پیر سے شروع ہونے والا پارلیمنٹ کا پانچ روزہ خصوصی اجلاس تاریخی ہو گا جب اس سیشن کے دوران دونوں ایوانوں کے اجلاس آزادی کے بعد نئی تعمیر ہونے والی پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں ہوں گے اوروہاں سے قانون سازی کا کام کاج ہوگا۔
اس سیشن میں آزادی کے بعد سے پارلیمانی سفر میں حاصل کی گئی کامیابیوں‘تجربات اور یادوں پر بات کی جائے گی۔
بدھ کو لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے جاری بلیٹن میں بتایا گیا کہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں دستور ساز اسمبلی سے اب تک پارلیمنٹ کے۷۵سال کے سفر‘ کامیابیوں، تجربات، یادداشتوں پر بات چیت کی جائے گی اور چار بلوں ترمیمی بل۲۰۲۳ پریس اینڈ پیریڈک رجسٹریشن بل۲۰۲۳‘پوسٹ آفس بل۲۰۲۳؍اور چیف الیکشن کمشنر، دیگر الیکشن کمشنرز کی تقرری، سروس کنڈیشنز بل۲۰۲۳منظور کیا جانا ہے ۔ پہلے دو بل راجیہ سبھا سے پاس ہو چکے ہیں اور لوک سبھا میں زیر التوا ہیں۔
اگرچہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں قانون سازی کے کام کے آغاز کے بارے میں باضابطہ اطلاع جاری نہیں کی گئی ہے لیکن لوک سبھا سکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق اس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
۱۸ستمبر کو پارلیمنٹ کی پرانی عمارت میں دونوں ایوانوں کی کارروائی ہوگی اور اسی دن ملک کے پارلیمانی سفر پر بحث ہوگی اور اگلے دن منگل کو گنیش چترتھی کے دن گنپتی پوجا کے بعد نئی عمارت میں کام کاج شروع ہوگا۔ جمعہ کو لوک سبھا کے سکریٹری جنرل کی قیادت میں پارلیمانی کارروائی کی ایک موک ڈرل کی گئی اور ایوان میں ووٹنگ کے ڈیجیٹل نظام وغیرہ کا جائزہ لیا گیا۔
موجودہ پارلیمنٹ کی عمارت کا سنگ بنیاد۱۲فروری۱۹۲۱کو رکھا گیا تھا۔ اس کی تعمیر کا کام تقریباً چھ سال تک جاری رہا۔ اس طرح پرانا پارلیمنٹ ہاؤس۱۹۲۷میں مکمل ہوا۔ اسے جنوری۱۹۲۷میں برطانوی امپیریل لیجسلیٹو کونسل کے ہاؤس کے طور پر کھولا گیا تھا۔ ہندوستان میں برطانوی راج کے خاتمے کے بعد یہاں دستور ساز اسمبلی قائم ہوئی اور پھر۱۹۵۰میں ہندوستان کا آئین نافذ ہونے کے بعد اسے ہندوستانی پارلیمنٹ کہا گیا۔
تقریباً صدی پرانا پارلیمنٹ ہاؤس ملک کے دارالحکومت کی سب سے شاندار عمارتوں میں سے ایک ہے ۔ یہ دنیا کے کسی بھی ملک میں موجود فن تعمیر کی ایک بہترین مثال ہے ۔ یہ ایک بہت بڑی گول عمارت ہے ، جس کا قطر ۵۶۰فٹ اور جس کا طواف۵۳۳میٹر ہے ۔ یہ تقریباً چھ ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے ۔ عمارت کے۱۲دروازے ہیں، جن میں سے پانچ کے سامنے دوار منڈپ ہیں۔ پہلی منزل پر کھلے برآمدے کو ۱۴۴ہلکے پیلے رنگ کے ستونوں سے سجایا گیا ہے ۔ تقریبآٓ ایک صدی پرانی پارلمنٹ کی عمارت ملک کی راجدھانی کی سب سے شاندار عمارتوں میں سے ایک ہے ۔
بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)سمیت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے ) کی تمام جماعتوں نے ایوان میں اپنے ارکان کی مکمل موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے وہپ جاری کیا ہے ۔ سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ اس سیشن میں حکومت پارلیمنٹ میں کوئی اہم بل یا تجویز لا کر اپوزیشن کو حیران کر سکتی ہے ۔ اگرچہ بلیٹن میں صرف چار بلوں کے بارے میں معلومات موجود ہیں، لیکن حکومت کو یہ اختیار بھی حاصل ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں کچھ نئے قوانین یا دیگر تجاویز پیش کرے اور یہ فہرست ایجنڈے کا حصہ نہ ہوں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ پارلیمنٹ کے اس خصوصی اجلاس میں ریزرویشن بل پیش کیا جا سکتا ہے ، جس میں پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں خواتین کیلئے۳۳فیصد ریزرویشن کا بندوبست کیا جائے ۔