سچ میں نئی بات کی عمر ۹ دن سے زیادہ نہیں ہو تی ہے اور… بالکل بھی نہیں ہوتی ہے… اور جس بات کی ہم بات کررہے ہیں وہ تو نئی بھی نہیں تھی… پرانی بات تھی جو آئی اور گئی ۔ حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا کہ وہ کشمیر میں اسمبلی الیکشن کرانے کیلئے تیار ہے… لیکن حمتی فیصلہ لیکشن کمیشن کو کرنا ہے… یہ نئی بات نہیں بلکہ پرانی بات تھی جس کی عمر ایک آدھ دن سے زیادہ نہیں اور… اور لوگ اپنے اپنے کام دھندے میں لگ گئے… لوگ ہی نہیں بلکہ حکومت بھی کام میں لگ گئی… پہلے جی ۲۰ کا سربراہی اجلاس اور اب پارلیمنٹ کے ۵ روزہ خصوصی اجلاس کی تیاری میں جٹ گئی ہے… سپریم کورٹ بھی اپنے کام میں مصروف نہیں بلکہ بہت زیادہ مصروف ہے اور… اور جہاں تک الیکشن کمیشن کا تعلق ہے تو اس کے پاس ٹائم کہاں… کم از کم جموں کشمیر کے لئے تو بالکل بھی ٹائم نہیں جو وہ سوچے ‘دیکھے کہ کشمیر میں کب الیکسن … اسمبلی الیکشن کرائے جائیں… اس لئے صاحب بات جہاں شروع ہوئی تھی وہاں پر ہی بیٹھ گئی اور سو فیصد بیٹھ گئی ۔اور ایک بار پھر ہمیں الیکشن کیلئے مناسب وقت کا انتظار کرنا پڑے گا کہ جیسے حال ہی میںاپنے شریمان ایل جی سنہا صاحب نے بھی کہا… اور سچ تو یہ ہے کہ کشمیر میں اسمبلی الیکشن نہ بھی ہوں تو کیا فرق پڑتا ہے کہ … کہ سورج پھر بھی طلوع ہو ہی جاتا ہے… چاند تارے آسمان پر اگ ہی جاتے ہیں اور… اور ہوائیں بھی چلتی ہیں… جہلم میں بھی پانی بہتا رہتا ہے جب کہ کتوں … اوارہ کتوں کی آبادی بھی اپنی رفتار میں بڑھ ہی رہی ہے… سب کچھ ویسے ہی ہو رہا ہے جیسے پہلے ہوتا تھا… تب جب کشمیر میں الیکشن ہو تے اور … اور الیکشن کے بعد کوئی حکومت وجود میں آتی… بالکل ویسے ہی ہوتا ہے… تو صاحب پھر الیکشن کرانے کیلئے اتنا شور کیوں … اتنی بے تابی کا مظاہرہ کیوں کہ ہمیں یقین ہے کہ کشمیر میں ایک دن الیکشن ضرور ہوجائیں گے اور… اور جس دن الیکشن ہو جائیں گے اور ان الیکشن کی کوکھ سے ایک نئی حکومت وجود میں آجائیگی… اس وقت بھی ویسا ہی ہو گا جو اس وقت ہو رہا ہے اور… اور اس وقت یہ ہو رہا ہے کہ اپنے ایل جی صاحب کام کررہے ہیں… کام کرنا چاہتے ہیں… ایسا کام کہ انہیں آئندہ کئی برسوں اور دہائیوں تک یاد رکھا جائیگا… اس لئے انہیں یہ کام کرنے دیجئے اور… اور بس۔ ہے نا؟