نئی دہلی،// جنوبی افریقہ نے افریقی یونین کی جی-20 ممالک میں شمولیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک دنیا کے بڑے حصوں اور بڑی آبادی کو اس طرح کے بین الاقوامی اہم فورمز سے دور رکھا گیا ہے ، لیکن جو اقدامات کئے گئے ہیں یہ بین الاقوامی تنظیم ہندوستان کے دور صدارت میں دنیا کو صحیح سمت دینے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
افریقی یونین کی جی-20 میں شمولیت پر جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کے ترجمان ونسنٹ میگونیا نے کہاکہ”اس طرح کے فورمز اور عمل میں افریقی براعظم کی شمولیت ایک اہم پیشرفت ہے ۔ یہ اصلاحات کی سمت میں ایک اہم اشارہ ہے ۔ ہم اسے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھتے ہیں اور ہمارے خیال میں یہ ان لوگوں کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی اور کثیر جہتی مالیاتی اداروں میں اصلاحات دیکھنا چاہتے ہیں۔ جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔
مسٹر میگونیا نے کہاکہ "وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے جس طرح جی-20 ممالک کی صدارت کرتے ہوئے اپنی قائدانہ صلاحیت کا مظاہرہ کیا، ہم اس سے بہت خوش ہیں۔ اس کانفرنس میں افریقی ممالک کی تنظیم کو شامل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے مسٹر مودی نے زمین کے جنوبی حصے کے بہت سے چھوٹے اور ترقی پذیر معیشت والے ممالک کو آواز دینے کا کام کیا ہے ، جنہیں اکثر ایسے فورموں سے باہر رکھا جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس پلیٹ فارم میں شامل ہونے سے افریقی یونین افریقہ اور گلوبل ساؤتھ کی آواز کو وسعت دے گی۔ افریقہ عالمی معیشت کا ایک لازمی حصہ ہے کیونکہ براعظم دنیا کو بہت زیادہ وسائل فراہم کرتا ہے ۔ "افریقی براعظم بھی مختلف شعبوں میں ترقی کر رہا ہے ، حالانکہ تقریباً پورے براعظم کو اب بھی حفاظتی چیلنجز کا سامنا ہے جن سے ایک براعظم کے طور پر نمٹنے کی ضرورت ہے ۔”
ترجمان نے کہا کہ یہ بہت اہم فورم ہے اور اہم بات یہ ہے کہ ہماری تنظیم کو اس فورم کا ممبر بنایا گیا ہے ۔ تقریباً ڈیڑھ ارب کی آبادی والے وسیع افریقی براعظم کو اس اہم بین الاقوامی اقتصادی تعاون کے پلیٹ فارم سے جوڑنے کا ایک بہت بڑا کام کیا گیا ہے ۔ "