جموں///
مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے تقریباً۳۰۰ دور دراز دیہاتوں کے لوگوں کے لیے تیز رفتار انٹرنیٹ سروس تک رسائی کے لیے انتظامیہ نے الگ الگ مقامات پر زمین کا ایک بڑا حصہ ٹاورز کی تنصیب کیلئے بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل ) کو منتقل کیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ہائی سپیڈ انٹرنیٹ سروس جلد ہی جموں و کشمیر کے ہر گھر بشمول پہاڑی اور سرحدی پٹی کے دور دراز دیہاتوں تک پہنچ جائے گی۔
ذرائع نے کہا کہ جموں و کشمیر ریونیو ڈیپارٹمنٹ نے۴ جی موبائل نیٹ ورک کو یقینی بنانے کیلئے ۳۷ کنال اراضی بی ایس این ایل کو منتقل کر دی ہے جس کیلئے ضروری رہنما خطوط بھی جاری کیے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ محکمہ ریونیو سے کہا گیا ہے کہ وہ بی ایس این ایل یعنی کو مفت زمین الاٹ کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ’’۳۰۰سے زیادہ دیہات تیز رفتار انٹرنیٹ تک رسائی سے محروم ہیں لیکن ٹاورز کی تنصیب شروع ہوتے ہی یہ سروس جلد ہی انہیں دستیاب کر دی جائے گی‘‘۔
ایک اہلکار نے بتایا ’’جموں کشمیر کے کچھ حصوں میں ٹاورز کی تنصیب کیلئے تقریباً ایک سو شناخت شدہ مقامات پر ۳۷کنال اراضی الاٹ کی گئی ہے۔‘‘
ذرائع نے مزید کہا کہ ریاستی انتظامی کونسل کی میٹنگ میں پہلے کئے گئے فیصلے کے مطابق یہ زمین بی ایس این ایل کو دی گئی ہے اور اب عمل کرنے والی ایجنسی متعلقہ محکموں کی اجازت سے اور ضروری کاموں کو مکمل کرکے زمین پر اپنی بنیادی ڈھانچہ سازی کی تیاری کر سکتی ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ ٹیلی کام آپریٹر کو ریونیو، فاریسٹ، جے اینڈ کے آبی وسائل (ضابطہ اور انتظام) ایکٹ ۲۰۱۰ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور جل شکتی محکمہ سے متعلق قانون کی تمام دفعات کی تعمیل کرنی ہوگی۔
ذرائع نے مزید کہا ’’انہیں زمین کے استعمال کے بارے میں جموں کشمیر یا کسی دوسری مجاز عدالت کے متعلقہ احکامات کی بھی تعمیل کرنی ہوگی‘‘۔
اہلکار نے مزید کہا کہ زمین مفت فراہم کی گئی ہے۔’’یونیورسل سروس اوبلیگیشن فنڈ (یو ایس او ایف) کے تحت بلاتعطل رابطے کو یقینی بنانے کی اسکیم کے تحت۳۰۰ سے زیادہ دیہاتوں کا احاطہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد جموں و کشمیر میں کوئی بستی یا علاقہ انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے بغیر نہیں رہے گا۔
اراضی کی منتقلی کے بارے میں تصدیق کرتے ہوئے سیکرٹری ریونیو، ڈاکٹر پیوش سنگلا نے کہا’’جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع میں جہاں تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے، ٹاورز کی تنصیب کے لیے زمین بی ایس این ایل کو منتقل کر دی گئی ہے۔‘‘ (ایجنسیاں)