کچھ لوگ اچھل رہے ہیں…اچھل ہی نہیں رہے ہیں‘ بلکہ ساتویں آسمان پر اڑ بھی رہے ہیں اور… اور اس لئے اڑ رہے ہیں کیونکہ ’انڈیا‘ نے ایک ساتھ مل کر الیکشن … لوک سبھا الیکشن لڑنے کافیصلہ کیا ہے… اتفاق کیا ہے ۔ اس لئے ان لوگوں کو لگتا ہے… ان کا خیال ہے کہ بس اب لوک سبھا الیکشن کے انعقاد کی دیر ہے… ایک بار الیکشن ہو جائے تو… تو مودی جی اور ان کی بی جے پی کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جائیگی اور… اور ان کا پتہ کاٹ دیا جائیگا ۔اب ہم ان احمقوں سے کہیں تو … تو کیا کہیں کہ ہماری سمجھ میں یہ نہیں آرہا ہے کہ ان کی سمجھ میں یہ کیوں نہیں آرہا ہے کہ… کہ ’مودی جی کو ہرائیں گے‘ کہنا جتنا آسان ہے ‘اتنا ہی اسے عملاً کر کے دکھانا مشکل ہے… مودی جی کو ہرانا تو دور کی بات ہے…’ انڈیا‘ کیلئے سب سے بڑا چیلنج … مودی جی کو ہرانے سے بھی بڑا چیلنج لوک سبھا نشستوں کی تقسیم ہے… یعنی کون جماعت کہاں کہاں سے لڑے گی اور حلیف جماعت کیلئے وہ کون کون سے نشست چھوڑ دے گی … یہ سب سے بڑا اور مشکل مرحلہ ہے اور ہاں چیلنج بھی ۔ اپنے کشمیر کی ہی بات کریں تو… تو کشمیر کی دو سب سے بڑی جماعتیں ‘نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی ‘دونوں …’انڈیا ‘ کا حصہ ہیں… کشمیرمیں انہیں مل جل کر ایک ساتھ الیکشن لڑنا ہے‘ جیسا کہ ’انڈیا ‘ نے ممبئی میں اعلان کیا … کشمیر میں اس وقت تینوں لوک سبھا حلقوں ‘ سرینگر‘اننت ناگ اور بارہمولہ پر نیشنل کانفرنس کا قبضہ ہے…پچھلے لوک سبھا الیکشن میں این سی نے تینوں پر کامیابی حاصل کی تھی… امتحان اب ہے… ’انڈیا ‘کا امتحان کہ این سی… پی ڈی پی کیلئے ان تین میں سے کون سی نشست چھوڑنے کیلئے تیار ہو جاتی ہے… آمادہ ہو جاتی ہے … وہ کیا ہے کہ ایسا نہیں ہے کہ … کہ این سی کہے گی کہ اس نے ان تینوں حلقوں سے پچھلی بار کامیابی حاصل کی تھی تو… تو اب کی بار بھی یہ تینوں حلقوں سے اپنے امیدوار میدان میں اتار دے گی… ایسا نہیں ہو سکتا ہے… ایسا نہیں ہو تا ہے ۔اگر ’انڈیا ‘ کشمیر میں اس امتحان میں پاس ہو تا ہے‘ اس چیلنج کو عبور کر سکتا ہے… پی ڈی پی اور این سی دونوں کو نشستوں کی تقسیم … کسی بھی تقسیم پر راضی کر سکتا ہے تو… اور ہر ریاست میں یہ وہاں کی ساتھی علاقائی جماعتوں کو راضی کر سکتا ہے تو… تو ’انڈیا ‘ کو مودی کو ہرانے کا خواب دیکھنے کا حق ہے… ورنہ نہیں ‘ بالکل بھی نہیں ۔ ہے نا؟