سرینگر/۸ ستمبر
جموں کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ یو ٹی ’دہشت گردی سے پاک خطہ‘ بننے کی طرف بڑھ رہا ہے اور پولیس اب منشیات کے چیلنج کا مقابلہ کرے گی۔
ڈی جی پی نے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز (ڈی پی ایل)، سوپور میں ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں کو بتایا”جموں و کشمیر دہشت گردی سے پاک خطہ بننے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ دہشت گردی سب سے کم ترین سطح پر ہے اور دہشت گردوں کی تعداد بہت کم ہے۔ ہم دہشت گردی کے باقیات کو ختم کرنے کےلئے کام کر رہے ہیں“۔
دلباغ نے کہا کہ پولیس اب منشیات کی لعنت کا مقابلہ کرے گی اور جموں و کشمیر سے منشیات کے استعمال اور منشیات کی اسمگلنگ کے خاتمے کو یقینی بنائے گی۔
دلباغ کاکہنا تھا”سوپور کسی زمانے میں عسکریت پسندی کے گڑھ کے طور پر جانا جاتا تھا اور آج یہاں ہر جگہ کاروبار پھل پھول رہا ہے۔ سڑکوں پر امن قائم ہے اور لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ ہے“۔
ڈی جی پی نے کہا کہ دہشت گردی کے بعد اگلا چیلنج منشیات کی سمگلنگ ہے۔ ”ہم جموں و کشمیر کو منشیات سے پاک جگہ بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔“
بارہمولہ اور ترال میں سکھ برادری کے دوافراد کو مردہ پائے جانے والے دو واقعات کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ڈی جی پی نے کہا کہ ایسے واقعات عام ہیں۔ ان کاکہنا تھا”پولیس نے دونوں واقعات کا نوٹس لیا ہے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور تحقیقات جاری ہے“۔
بارہمولہ سے سکھ برادری کے رکن کی موت کا معاملہ کرائم برانچ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پنچایتی انتخابات کی تیاریوں کے بارے میں، ڈی جی پی نے کہا کہ تمام انتظامات مکمل ہیں اور پولیس اس بات کو یقینی بنائے گی کہ جب بھی انتخابات ہوں گے ہموار انتخابات کو یقینی بنائے گی۔