نئی دہلی//
ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی) کی جانب سے۲۰۰۰روپے کے نوٹوں کو چلن سے واپس لینے کے بعد اب تک ۹۳فیصد نوٹ لوگوں نے جمع کرائے ہیں جب کہ سات فیصد نوٹ ابھی بھی جمع کرائے جانے ہیں۔
آر بی آئی نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ۳۱؍اگست۲۰۲۳تک ۲۰۰۰روپے کے بینک نوٹوں کا ۹۳فیصد یعنی۳۲ء۳لاکھ کروڑ روپے سرکولیشن سے واپس آ چکے ہیں جبکہ۲۴ء۰لاکھ کروڑ روپے کے بینک نوٹ ابھی بھی گردش میں ہیں۔۱۹مئی۲۰۲۳تک۵۶ء۳لاکھ کروڑ روپے کے نوٹ چلن میں تھے ۔
آر بی آئی نے۱۹مئی۲۰۲۳کو۲۰۰۰روپے کے بینک نوٹ واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔ ۳۱مارچ تک ۲۰۰۰روپے کے بینک نوٹوں کی کل مالیت۶۲ء۳لاکھ کروڑ روپے تھی۔ ۱۹مئی۲۰۲۳کو کاروبار کے اختتام پر یہ گھٹ کر۵۶ء۳ لاکھ کروڑ روپے رہ گئی تھی۔
اہم بینکوں سے یکجا کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ۲۰۰۰روپے کی مالیت کے کل نوٹوں میں سے جن کو سرکولیشن سے نکالا گیا ہے ، تقریباً ۸۷فیصد ڈپازٹس کی شکل میں ہیں اور بقیہ تقریباً۱۳فیصد دیگر مالیت کے بینک نوٹوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
آر بی آئی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ۳۰ستمبر ۲۰۲۳تک کی باقی ماندہ مدت کو استعمال کرتے ہوئے موجودہ۲۰۰۰روپے کے بینک نوٹوں کو جمع کروانے یا تبدیل کرنے کے لیے استعمال کریں۔