نئی دہلی// نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے جمعہ کو کہا کہ اقتصادی ترقی اور عالمی تسلط کے لیے قوم کے سمندری مفادات کا تحفظ اور خاص طور پر بحر ہند کے خطے میں موجودہ جغرافیائی سیاسی اور سلامتی کی صورتحال میں اضافی ذمہ داریاں سنبھالنا کے لئے جدید بحریہ کی ضرورت ہے ۔
مسٹر دھنکھر نے ممبئی میں "پروجیکٹ 17اے ” کے تحت سات نیلگیری کلاس "اسٹیلتھ فریگیٹس” میں سے آخری مہندرگیری کے لانچ کے بعد کہا کہ ہندوستانی بحریہ نے ہند-بحرالکاہل خطے میں سیکورٹی فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو "ایک پرامن، قواعد پر مبنی سمندری آرڈر کو محفوظ بنانے اور یقینی بنانے میں ایک اہم عالمی کھلاڑی” کے طور پر پیش کیا گیا۔
نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی بحری طاقت اس کے اقتصادی اور اسٹریٹجک عروج کے لیے اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ سے سمندری سفر کرنے والا ملک رہا ہے ۔ ہندوستان میں لوتھل جیسی دنیا کی قدیم ترین گودیاں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی 90 فیصد سے زیادہ تجارت سمندری راستوں سے ہوتی ہے اور سال 2047 تک ہندوستان یقینی طور پر ایک عالمی رہنما اور ایک مستحکم طاقت کے طور پر ابھرے گا۔
بحر ہند کے خطے کو درپیش مختلف چیلنجوں جیسے بحری قزاقی، منشیات کی تجارت، انسانی اسمگلنگ، غیر قانونی نقل مکانی اور قدرتی آفات کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ہندوستانی بحریہ کی ہمت، صلاحیت اور عزم کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کے دوران ہندوستانی بحریہ کا کردار امن اور ہم آہنگی کی گاڑی کے طور پر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں مسلسل کوششوں کی وجہ سے قدرتی آفات کے دوران جان و مال کے نقصانات میں خاطر خواہ کمی آئی ہے ۔