کوٹہ،// کوچنگ کے طلباء کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط پر عمل کرنے کی بار بار ہدایات کے باوجود، کوٹا کے کوچنگ آپریٹر من مانی طور پر اپنے ہی اصولوں کو لاگو کرتے ہیں اور عام طور پر رہنما خطوط کے کئی التزامات کی خلاف ورزی کی جاتی ہے ۔
یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کوٹا میں کوچنگ طلبا پر پڑھائی کا اضافی بوجھ اور اس سے پیدا ہونے والا تناؤ یہاں کوچنگ کے طلباء میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کی ایک بڑی وجہ ہے ۔ حالانکہ اس بارے میں باضابطہ طور پر تو کچھ بھی نہیں کہا جاتا لیکن اس کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ کی طرف سے بار بار ہدایات جاری کی جاتی رہی ہیں کہ کوچنگ کے طلباء کو اتوار اور دیگر تعطیلات میں تعلیمی سرگرمیوں اور ٹیسٹ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے اور اس دن کوچنگ کے بجائے تفریحی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے تاکہ کوچنگ کے طلباء پڑھائی کے بوجھ کے تناؤ سے دور رہ سکیں لیکن گائیڈ لائن کے ایسے ہر التزام کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے ، جس کی تازہ اور سنگین مثال گزشتہ اتوار کو سامنے آئی تھی جب چھٹی ہونے کے باوجود اتوار کو ایلن سمیت کوٹہ کے دو کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں ٹیسٹ منعقد کئے گئے اور ٹیسٹ کے فوراً بعد کوچنگ کے دو طالب علموں نے خودکشی کر لی۔
ریاستی حکومت نے اتوار کو کوٹا میں پیش آنے والے ان واقعات سے متعلق رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے کے کوچنگ اداروں کے رجحان کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے اور پیر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کوچنگ آپریٹرز سے بات کرتے ہوئے پرنسپل گورنمنٹ سکریٹری (تعلیم) بھوانی سنگھ دیتھا نے انہیں سخت ہدایات دیں۔
غورطلب ہے کہ صرف اگست کے مہینے میں کوٹا میں کوچنگ کے سات طالب علموں نے مختلف وجوہات کی وجہ سے خودکشی کر لی۔