سرینگر/۲۶؍اگست
جموں کشمیر سرکار نے ایک لیکچرر کو معطل کر دیا جو بدھ کو سپریم کورٹ میں پیش ہوا تھا اور دفعہ۳۷۰ کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی تنظیم نو کے خلاف دلیل پیش کی تھی۔
محکمہ اسکول ایجوکیشن نے جمعہ کے روز ظہور احمد بٹ‘سینئر لیکچرر، پولیٹیکل سائنس کو جموں و کشمیر سول سروس ریگولیشنز، جموں و کشمیر گورنمنٹ ایمپلائز کنڈکٹ رولز، جموں و کشمیر لیو رولز کی دفعات کی خلاف ورزی پر فوری طور پر معطل کردیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ معطلی کی مدت کے دوران وہ (ظہور احمد بٹ) ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن جموں کے دفتر میں منسلک رہے گا۔
سرکار نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ سبھا مہتا، جوائنٹ ڈائرکٹر، اسکول ایجوکیشن، جموں، ظہور احمد بٹ کے طرز عمل کی گہرائی سے انکوائری کریں۔
ظہور احمد بٹ کے پاس قانون کی ڈگری بھی ہے، بدھ کے روز سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوئے اور ۵؍ اگست ۲۰۱۹ کے فیصلوں کے خلاف دلیل پیش کی تھی۔
واضح رہے کہ آرٹیکل ۳۷۰کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر سے کئی افراد نے سپریم کورٹ میں اس کو چیلنج کرنے کے لئے درخواستیں دائر کی تھی۔
آرٹیکل ۳۷۰نے سابق ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا، لیکن ۱۹؍اگست ۲۰۱۹کو مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے اس سے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کیا گیا ہے۔
اسی معاملے میں سپریم کورٹ میں۲؍ اگست سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت چل رہی ہے۔