چنڈی گڑھ//) پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے گورنر بنواری لال پروہت کے ذریعہ اپنے خط میں ریاست میں اٹھائے گئے مختلف مسائل کا جواب دیتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ ان کی حکومت لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے مسلسل کام کر رہی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
ریاست میں امن و امان کے مسئلہ پر چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت نے امن و امان کو برقرار رکھنے کو یقینی بنانے کے لئے وسیع پیمانے پر اقدامات کئے ہیں۔ ریاست کے خوشگوار ماحول کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مارچ 2022 سے اب تک ریاست میں 50,871 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور 3,420 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا دوسرا اسٹیل پلانٹ ٹاٹا اسٹیل لدھیانہ میں لگایا جا رہا ہے ۔ اسی طرح سناتھن، نیسلے ، نابھا پاور پلانٹ کی طرف سے سرمایہ کاری کی جا رہی ہے ۔
مسٹر مان نے کہا کہ ریاست میں مائیکرو، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے ریکارڈ 2.70 لاکھ رجسٹریشن ہوئے ہیں اور پنجاب نے شمالی ہندوستان میں پہلا مقام حاصل کیا ہے اور یہ اعداد و شمار حکومت ہند نے راجیہ سبھا میں بھی پیش کیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کی معروف میگزین نے امن و امان کی بہتر صورتحال پر اپنی رپورٹ میں پنجاب کو دوسرا نمبر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ ان کی حکومت ریاست کی ترقی اور فلاحی اسکیموں کے نفاذ کے لیے کام کر رہی ہے ، جب کہ گورنر ایسے خطوط کے ذریعے اپنے آقاوں کو خوش کر رہے ہیں۔
ریاست میں منشیات کی لعنت کے بارے میں گورنر کی طرف سے اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان کی حکومت نے منشیات کے خلاف جنگ شروع کی ہے ۔ اب تک 23518 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ہے ، 17623 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، 1627 کلو ہیروئن ضبط کی گئی ہے ، اسمگلروں سے 13.29 کروڑ روپے برآمد کیے گئے ہیں اور 66 منشیات فروشوں کی جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں اور باقی ماندہ کی ضبط کرنے کی کارروائی جاری ہے ۔ ریاست میں غنڈہ گردی کے خلاف کی جا رہی کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ ان کی حکومت نے ایک اینٹی گینگسٹر ٹاسک فورس تشکیل دی ہے اور اب تک 753 خطرناک گینگسٹروں کو گرفتار کیا گیا ہے اور اسلحہ اور گاڑیوں کا ایک بڑا ذخیرہ ضبط کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت منشیات کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے مزید سخت اقدامات کر رہی ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے عوام کو 600 یونٹ مفت بجلی کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے اور 90 فیصد لوگوں کا صفر بل مل آرہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ریاست کے 31 ہزار سے زائد نوجوانوں کو سرکاری ملازمتیں دی گئی ہیں اور 12 ہزار سے زائد کچے اساتذہ کو مستقل کیا گیا ہے ، تاکہ نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکے ۔ کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کوآپریٹو شوگر مل نے گنے کے کاشتکاروں کے تمام واجبات کی ادائیگی کی ہے ۔