نئی دہلی//نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے جمعہ کو ملک میں عوامی نمائندوں کے طرز عمل کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو اس سلسلے میں احتجاج درج کرانا چاہئے ۔
آج یہاں نئی دہلی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کی 25ویں کانووکیشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ اقتدار کے گلیارے "طاقت کے دلالوں” سے مکمل طور پر آزاد ہوگئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘اقتدار کے دلالوں’’ کا نظام ختم ہوچکا ہے ۔ اسے کبھی زندہ نہیں کیا جا سکتا۔ شفافیت اور احتساب حکومت کی پہچان ہے اور اب بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے ۔
عدالتی نظام کو بہت مضبوط قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ جب قانون کی خلاف ورزی پر کسی کے خلاف معاملہ درج کیا جا سکتا ہے تو سڑکوں پر آنے کا کلچر ختم ہونا چاہیے ۔
چندریان -3 کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر دھنکھڑ نے طلباء سے کہا کہ وہ شاندار کامیابیوں پر فخر کریں۔ انہوں نے کہا، ‘‘ہمیں ہندوستانی ہونے پر فخر ہونا چاہیے ۔ ہمارا گلاس آدھا بھرا ہوا ہے اور ایک دن یہ مکمل بھر جائے گا۔ ہمیں منفی سوچ کو چھوڑنا ہوگا۔”
مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ دنیا ہندوستان کو عالمی معیشت میں ایک روشن مقام کے طور پر دیکھتی ہے اور حکومت کی متعدد مثبت پالیسیوں کے نتیجے میں اب ہمارے پاس ایک ماحولیاتی نظام ہے جہاں کسی کو اپنی صلاحیتوں اور توانائیوں کو بھرپور طریقے سے استعمال کرنے کا موقع ملتا ہے ۔ انہوں نے نوجوان طلباء سے کہا کہ آپ اپنے خوابوں کو حقیقت بنا سکتے ہیں۔
مقننہ کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر دھنکھڑ نے عوامی نمائندوں کے طرز عمل کو مایوس کن قرار دیا۔ انہوں نے کہا، [؟]راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر، میں بحث اور بات چیت نہیں دیکھتا ہوں۔ میں خلل دیکھ رہا ہوں۔”
انہوں نے نوجوانوں سے جانبداری سے گریز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے پر خاموشی چھوڑ کر اپنی بات رکھیں۔ نائب صدر نے کہا، "آپ کو ایک ایسا نظام بنانا ہوگا… جس میں آپ چاہیں گے کہ آپ کا نمائندہ طرز عمل کی ایسی مثال قائم کرے جس کی تقلید کی جا سکے ، جو دوسروں کو متاثر کر سکے ۔