سرینگر//
محکمہ صحت اور طبی تعلیم نے منگل کو ضلع ہسپتال کولگام کے سابق میڈیکل سپر انٹنڈنٹ سمیت تین اہلکاروں کو ہسپتال ڈیلوپمنٹ فنڈز میں غبن کرنے کے الزام میں معطل کیا ہے ۔
معاملے کی تحقیقات کرنے کی خاطر دو رکنی کمیٹی کو۱۵دنوں کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ۔
اطلاعات کے مطابق ضلع ہسپتال کولگام میں ہسپتال ڈیلوپمنٹ فنڈ میں غبن کرنے کے الزام میں سابق میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر افسانہ بانو ، سینئر اسسٹنٹ محمد اشرف اور محمد شفیع کو معطل کیا گیا ہے ۔
حکم نامہ کے مطابق معطلی کی مدت کے دوران تینوں ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر دفتر کے ساتھ منسلک رہیں گے اور وہ ماہانہ بنیادوں پر محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن میں اپنی بائیو میٹرک حاضری جمع کرائیں گے ۔
علاوہ ازیں مدثر ڈی ای آئی سی منیجر ضلع ہسپتال کولگام کو مشن ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ مشن جموں وکشمیر کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے ۔
فنڈز کی غبن کی تحقیقات کیلئے دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جنہیں۱۵روز کے اند ر اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ۔
قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل ضلع اسپتال کولگام کے ایک پرائیویٹ سیکورٹی گارڈ کو میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ اسپتال کولگام کے سرکاری اکاؤنٹ سے۳۳لاکھ روپیہ نکالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔