میسن// سربیا کے ٹینس کھلاڑی اور 23 بار کے گرینڈ سلیم چیمپئن نوواک جوکووچ نے سنسناٹی اوپن کے سنسنی خیز فائنل میں اسپین کے کارلوس الکاراز کو شکست دے کر اپنے کریئر کا 39 واں اے ٹی پی ماسٹرز 1000 خطاب جیت لیا۔
عالمی نمبر 2 جوکووچ نے اتوار کے فائنل میں عالمی نمبر ایک الکاراز کو 5-7، 7-6 (7)، 7-6 (4) سے شکست دی۔ سربیا کے 36 سالہ جوکووچ سنسناٹی اوپن کا ٹائٹل جیتنے والے سب سے سینئر کھلاڑی ہیں۔
پہلا سیٹ ہارنے کے بعد جوکووچ کو دوسرے سیٹ میں سنسناٹی کی گرمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جوکووچ دوسرے سیٹ میں 5-6 سے پیچھے رہنے کے بعد فائنل ہارنے کے دہانے پر تھے لیکن انہوں نے شاندار واپسی کرتے ہوئے تین گھنٹے 49 منٹ میں اپنا دوسرا سنسناٹی اوپن ٹائٹل جیت لیا۔
جوکووچ نے جیت کے بعد کہا، "اس جیت کو بیان کرنا مشکل ہے۔ یہ یقینی طور پر سب سے مشکل میچوں میں سے ایک ہے جو میں نے اپنی زندگی میں کھیلے ہیں، کوئی بھی ٹورنامنٹ، کسی بھی زمرے، کسی بھی سطح پرکوئی بھی کھلاڑی، شروع سے آخر تک ہم دونوں بہت سارے اتار چڑھاؤ، خراب کھیل، ہیٹ اسٹروک اور واپسی سے گزرا۔”
"مجموعی طور پر، یہ سب سے مشکل اور دلچسپ میچوں میں سے ایک رہا ہے جس کا میں کبھی حصہ رہا ہوں۔ یہ وہ لمحات اور میچ ہیں جن کے لیے میں دن رات کام کرتا رہتا ہوں۔”
الکاراز اب بھی اے ٹی پی رینکنگ میں سرفہرست رہ سکتے ہیں، لیکن جوکووچ 28 ستمبر سے شروع ہونے والے یو ایس اوپن میں داخل ہوں گے، وہ صرف 20 پوائنٹس سے پیچھے ہیں۔
الکاراز نے ٹرافی کی تقریب کے دوران جوکووچ کو بتایا، "آپ کے خلاف کھیلنا، آپ کے ساتھ کورٹ شیئر کرنا، آپ سے سیکھنا بہت اچھا ہے۔” میچ واقعی قریب تھا، لیکن میں نے آپ جیسے چیمپئن سے بہت کچھ سیکھا۔ لہٰذا آپ کو اور آپ کی ٹیم مبارکباد۔”
جوکووچ اور الکاراز کے درمیان یہ چوتھی ملاقات تھی اور دونوں دو بار جیت چکے ہیں۔ جوکووچ نے دشمنی کے بارے میں کہا، "یہ دشمنی صرف بہتر ہوتی جا رہی ہے۔ (الکاراز) ایک بہترین کھلاڑی ہے۔ اتنی چھوٹی عمر میں اتنے مواقع میں اتنا اچھا کھیلنا بہت اچھا ہے۔”