نئی دہلی//
وزیر اعظم‘ نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعے بنگلورو میں منعقدہ جی۲۰ڈیجیٹل اکانومی وزرا کے اجلاس سے خطاب کیا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل معیشت پر بات کرنے کیلئے اس سے بہتر کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔
وزیر اعظم نے ۲۰۱۵میں ڈیجیٹل انڈیا پہل کے آغاز کو اس بے مثال ڈیجیٹل تبدیلی کی وجہ بتایا جو پچھلے۹ سالوں میں ہندوستان میں ہوئی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی ڈیجیٹل تبدیلی جدت طرازی پر اس کے غیر متزلزل یقین اور تیزی سے عمل آوری کے عزم سے تقویت یافتہ ہے جبکہ شمولیت کے جذبے سے بھی اس کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جہاں کوئی بھی پیچھے نہیں رہتا۔
اس تبدیلی کے پیمانے‘ رفتار اور دائرہ کار پر روشنی ڈالتے ہوئے‘وزیر اعظم نے ہندوستان کے۸۵۰ملین انٹرنیٹ صارفین کا ذکر کیا جو دنیا میں سب سے سستی ڈیٹا کی قیمتوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
مودی نے گورننس کو تبدیل کرنے اور اسے زیادہ موثر، جامع، تیز اور شفاف بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانے اور آدھار کی مثال دی۔انہوں نے جیم تثلیث کا ذکر کیا‘ جن دھن بینک اکاؤنٹس، آدھار، اور موبائل جنہوں نے مالیاتی شمولیت اور یو پی آئی ادائیگی کے نظام میں انقلاب برپا کیا ہے جہاں ہر ماہ تقریباً۱۰بلین لین دین ہوتے ہیں، اور عالمی حقیقی وقت کی ادائیگیوںکا۴۵فیصد ہندوستان میں ہوتا ہے ۔
کوون پورٹل کا حوالہ دیتے ہوئے ، جس نے ہندوستان کی کووڈ ویکسینیشن مہم کی حمایت کی ہے ، وزیر اعظم نے بتایا کہ اس نے ڈیجیٹل طور پر قابل تصدیق سرٹیفکیٹس کے ساتھ ۲بلین سے زیادہ ویکسین کی خوراک کی فراہمی میں مدد کی۔
مودی نے گتی شکتی پلیٹ فارم پر بھی بات کی جو بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹکس کے نقشے کے لیے ٹیکنالوجی اور مقامی منصوبہ بندی کا استعمال کرتا ہے ، اس طرح منصوبہ بندی، لاگت کو کم کرنے اور ترسیل کی رفتار کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے ۔ وزیر اعظم نے گورنمنٹ ای۔مارکیٹ پلیس، ایک آن لائن پبلک پروکیورمنٹ پلیٹ فارم پر روشنی ڈالی جس سے اس عمل میں شفافیت اور دیانت داری آئی ہے ، اور ڈیجیٹل کامرس کے لیے اوپن نیٹ ورک جو ای کامرس کو جمہوری شکل دے رہا ہے ۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ’’مکمل طور پر ڈیجیٹائز ٹیکس کا نظام شفافیت اور ای گورننس کو فروغ دے رہا ہے‘‘۔انہوں نے بھاشینی کی ترقی کا بھی ذکر کیا جو اے آئی سے چلنے والا زبانوں کے ترجمہ کا پلیٹ فارم ہے جو ہندوستان کی تمام متنوع زبانوں میں ڈیجیٹل شمولیت کی حمایت کرے گا۔
وزیر اعظم نے واضح کیا کہ ہندوستان اپنے تجربات کو دنیا کے ساتھ بانٹنے کے لیے تیار ہے اور انھوں نے کووڈ عالمی وبا کے دوران عالمی بھلائی کے لیے پیش کیے جانے والے کوون پلیٹ فارم کی مثال دی۔
وزیر اعظم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ورکنگ گروپ جی۲۰ورچوئل گلوبل ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر ریپوزٹری بنا رہا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے لیے مشترکہ فریم ورک پر پیش رفت سب کے لیے ایک شفاف، جواب دہ اور منصفانہ ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام بنانے میں مدد کرے گی۔ انہوں نے ڈیجیٹل ہنر کے بین ملکی موازنہ کو آسان بنانے اور ڈیجیٹل مہارت پر ایک ورچوئل سنٹر آف ایکسیلنس قائم کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کی کوششوں کا بھی خیر مقدم کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یہ اہم کوششیں ہیں۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ڈیجیٹل معیشت کو سلامتی کے خطرات اور چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ یہ عالمی سطح پر پھیلتی ہے ، وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ایک محفوظ، قابل اعتماد اور لچکدار ڈیجیٹل معیشت کے لیے جی۲۰کے اعلیٰ سطحی اصولوں پر اتفاق رائے پیدا کرنا ضروری ہے ۔