نئی دہلی،// مرکزی وزیر اور سابق سفارت کار ہردیپ سنگھ پوری نے ہفتہ کو کہا کہ ہندوستان کی صدارت میں ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے جی 20 گروپ کا اپنی صدارت میں میٹنگوں کے انعقاد کا جو ریکارڈ قائم ہورہا ہے اس کی برابری کرنا دیگر ممالک کے لئے چیلنجنگ ہوگا ۔
ایک ٹی وی نیوز چینل کے زیر اہتمام جی-20 سربراہی اجلاس پر ایک دن کے پینل مباحثے کے سیشن میں ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر پوری نے کہا کہ ‘جی 20 کی میزبانی میں ہندوستان نے جو ریکارڈ قائم کیا ہے وہ دوسرے ممالک کے لیے چیلنج رہے گا۔ ہندوستان نے جو تقریبات منعقد کی ہیں ویسا کرنے میں آئندہ ممالک کو تھوڑی مصیبت ہونے والی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان نے 9-10 ستمبر کو دارالحکومت میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس سے قبل مختلف موضوعات پر 60 سے زیادہ میٹنگیں کیں۔ یہ میٹنگیں جموں و کشمیر سے شمال مشرق تک ملک کے مختلف حصوں میں ہوئی ہیں۔ اگلے ہفتے جے پور میں تجارت اور سرمایہ کاری پر وزارتی میٹنگ ہونے جا رہی ہے ۔ اس سے پہلے اس موضوع پر جی 20 ورکنگ گروپ کا دو روزہ اجلاس بھی ہوگا۔
مسٹر پوری نے بات چیت کے دوران اپنی وزارتوں کی کامیابیوں کے بارے میں بات کی۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ ملک میں پیٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمتیں صرف الیکشن کے وقت کیوں گرجاتی ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ ان چیزوں کی قیمتیں بین الاقوامی قیمتوں، ٹرانسپورٹیشن اور انشورنس، ریفائننگ کی لاگت، ریفائننگ مارجن اور ٹیکسوں سے طے ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی صورت حال میں اگر پوری دنیا میں قیمتیں بڑھیں تو حکومت کے پاس کوئی راستہ نہیں بچتا ہے ۔
مسٹر پوری نے کہا کہ بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کے باوجود نومبر 2021 اور مئی 2022 میں حکومت نے پٹرولیم پر سنٹرل ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کی۔ جس کی وجہ سے عوام کو پٹرول اور ڈیزل پر 13 سے 16 روپے فی لیٹر کا فائدہ ہوا۔ اس کے ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت والی ریاستوں نے اس وقت پٹرولیم پر ویٹ میں کمی کی تھی لیکن اس کے بعد ملک میں سیاست شروع ہو گئی۔
وزیر پیٹرولیم نے یونائیٹڈ پروگریسو الائنس (یو پی اے ) حکومت کے دوران تیل کمپنیوں کو فروخت میں ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لیے حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے آئل بانڈز کا بھی حوالہ دیا اور کہا، "ہم اس وقت کی حکومتوں کے اس قرض کا بوجھ اب بھی اٹھا رہے ہیں.
اپوزیشن اتحاد انڈیا کے بارے میں مسٹر پوری نے کہا، [؟]میں نے حال ہی میں 15 اگست کو کیجریوال جی سے پوچھا کہ آپ کنبہ پرستی کے خلاف ہیں۔ اس پر انہوں نے کہا کہ ہاں ہم خلاف ہیں۔ لیکن نئے اتحاد پر انہوں نے کہا کہ یہ سیاست ہے ۔
مسٹر پوری نے پارلیمنٹ میں اپنے ایک ساتھی کی بات کا حوالہ دیتے ہوئے اپوزیشن اتحاد میں بہار کے وزیر اعلیٰ کے کردار پر بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا، "میرے ایک ساتھی ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ نتیش جی سے بہار تو نہیں چل رہا ہے ، یہ صرف ایک سمجھوتہ ہے ۔”
مرکزی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد میں کئی لیڈر ہیں۔ پہلے وہ بیٹھ کر طے کرلیں کہ کون سا لیڈر کس دن وزیراعظم بنے گا۔