نئی دہلی//ملک کی موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر مسٹر اوم برلا نے کہا کہ ‘ہمیں اپنی فوج کی بہادری، ہمت اور ان کی وژن پرفخر ہے ‘۔ مسٹر برلا نے آج پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں 2023 بیچ کے ٹرینی آئی اے ایس افسران سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔انہوں نے کہا کہ جس طرح ہندوستانی فوج نے ہماری سرحدوں کو ناقابل تسخیر اور مضبوط بنایا ہے ، اسی طرح ہندوستان کے فولادی فریم یعنی ہندوستانی سول سروس نے ملک کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے نوجوان سرکاری ملازمین پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی اقدار اور جمہوری نظریات کی پیروی کرتے ہوئے قوم کی خدمت کی میراث چھوڑیں۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ حکمرانی اور عوامی انتظامیہ میں اپنے کام میں عزم، نظم و ضبط اور خدمت کا جذبہ پیدا کریں۔مسٹر برلا نے نوجوان افسران کو ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کو پورا کرنے کے لیے لگن کے ساتھ کام کرنے کی تلقین کی [؟] ایک ایسا ہندوستان جو انصاف پسند، جامع، اختراعی اور عالمی طاقت کے طور پر قابل احترام ہو۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ اس وژن کو اپنا تحریک اور رہنما اصول بنائیں۔ مسٹر برلا نے کہا، چاہے وہ پسماندہ اور قبائلی علاقوں کی ضروریات کو پورا کر رہا ہو، غریبوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہو یا آخری فرد تک خدمات پہنچا رہا ہو، ہندوستان کا مستقبل اس کے سرکاری ملازمین کی کارکردگی اور لگن پر منحصر ہے ۔ انہوں نے عہدیداروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر اپنی کارکردگی کا جائزہ لیں اور شفاف، جوابدہ طرز حکمرانی کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کی کوشش کریں۔ مسٹر برلا نے کہا کہ آج وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان میں تیزی سے سماجی و سیاسی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، ایسی صورت حال میں سرکاری ملازمین کو آگے آنا ہوگا اور قیادت کرنی ہوگی اور ایک نئے ، مضبوط ہندوستان کی تعمیر میں تبدیلی کا کردار ادا کرنا ہوگا۔سردار ولبھ بھائی پٹیل کے وژن کا حوالہ دیتے ہوئے ، مسٹر برلا نے کہا کہ ان کا ماننا تھا ٓ کہ آزادی کے بعد ہنگامہ خیز دور میں ہندوستان کے اتحاد اور جمہوریت کی حفاظت کے لیے ایک مضبوط اور اصولی انتظامی نظام ضروری ہے ۔ مسٹر برلا نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی سول سروس کو ہندوستانی ثقافت کی روایت پر عمل کرنا چاہئے اور لوگوں کے جذبات کے تئیں حساس رہنا چاہئے اور جمہوریت کو مسلسل مضبوط بنانے میں تعاون کرنا چاہئے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پالیسیوں کی شعوری تعمیل کو یقینی بناتے ہوئے انتظامی نظام کو عوام پر مرکوز اور شفاف رہنا چاہیے ۔ہندوستان کے جمہوری سفر کا ذکر کرتے ہوئے ، مسٹر برلا نے کہا کہ شفافیت، جوابدہی اور شرکت کو یقینی بنانے کے لیے جمہوری نظام حکمرانی کا سب سے مؤثر نظام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ممالک بھی جو باضابطہ طور پر جمہوری نظام پر عمل نہیں کرتے وہ اپنے اداروں میں جمہوریت کے خدوخال شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بحث، مباحثہ اور مکالمے کام کرنے والی جمہوریت کی جان ہیں اور مساوی اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے ضروری ہیں۔لوک سبھا اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ آئی اے ایس افسران کو کارکردگی، حکمرانی میں شفافیت اور خدمات کی فراہمی میں کارکردگی بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے ۔ موجودہ انتظامی منظر نامے میں ڈیجیٹل ٹولز کے تبدیلی کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے ،اسپیکر نے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی جیسے مصنوعی ذہانت، ڈیٹا اینالیٹکس اور ای گورننس پلیٹ فارمز کو اپنے روزمرہ کے کام میں فعال طور پر شامل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے حکومت اور شہریوں کے درمیان فاصلوں کو کم کیا جا سکتا ہے ، عوامی خدمت کے نظام کو ہموار کیا جا سکتا ہے اور فوری فیصلہ سازی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔ اسپیکر نے تیزی سے ترقی پذیر تکنیکی ماحولیاتی نظام کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کے لیے مہارت کی مسلسل ترقی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے اور عوام پر مرکوز انتظامیہ کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال میں مہارت حاصل کرنا ضروری ہے ۔