ممبئی//ہندوستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر آکاش چوپڑا نے کہا ہے کہ تیزگیندبازعمران ملک کو ہندوستانی ٹیم میں شامل کرنا جلد بازی ہوگی۔ ساتھ ہی نیوزی لینڈ کے سابق کپتان ڈینیئل ویٹوری اور آسٹریلیائی بلے باز کرس لین کا خیال ہے کہ انہیں ٹیم میں شامل کیا جانا چاہیے۔
بدھ کے روز سن رائزرز حیدرآباد اور گجرات ٹائٹنز کے درمیان ہونے والے میچ میں عمران ملک نے پانچ وکٹیں لے کر تقریباً میچ کا رخ ہی بدل دیا تھا۔ جس کے بعد وہ ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔
میچ کے بعد ای ایس پی این کرک انفو ٹی ٹوئنٹی ٹائم آؤٹ ہندی پروگرام کے ماہر آکاش چوپڑا نے کہا، "عمران کے پاس جو رفتار ہے، اس سے سامنے والی ٹیم ٹک نہیں پارہی ہے ” عمران کی تیز رفتار کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "ان کی تیزرفتار صرف بلے بازوں کی تکنیک کا ہی امتحان نہیں لے رہی بلکہ ان کے لئے چیلنجنگ ثابت ہورہی ہے۔ عمران کی گیند کو جو بھی بلے باز حملہ کرنے جارہا ہے وہ ناکام ثابت ہورہا ہے۔”
"عمران ہر میچ میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنا رہے ہیں۔ ان کی حالیہ کارکردگی شاندار رہی ہے۔ کیا عمران ملک کو ہندوستانی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، "آئی پی ایل میں ابھی چھ آٹھ اور میچ باقی ہیں۔ میں اتنی جلدی میں کسی بھی چیز پر فیصلہ نہیں کرتا۔ میں نہیں چاہتا کہ چیتن سکاریا اور وینکٹیش ایر کے ساتھ جو ہوا وہ عمران ملک کے ساتھ ہو۔ ہمیں انتظار کرنے کی ضرورت ہے۔ عمران کے پاس رفتار ہے۔شاندار لینتھ ہے۔ وہ ایک شاندار گیند باز ہیں لیکن ہمیں تھوڑا انتظار کرنا چاہیے۔ شروع شروع میں عمران اپنی رفتار سے سب کو متاثر کر رہے تھے لیکن وہ بہت مہنگے ثابت ہو رہے تھے۔ اب وہاں سے بہتری لاتے ہوئے انہوں نے وکٹیں لینا شروع کر دی ہیں۔ تاہم ابھی آدھا راستہ باقی ہے۔ عمران کی رفتار 150 ہے، وہ ٹیم آنڈیا کے لیے ضرور کھیلیں گے لیکن ہمیں تھوڑا انتظار کرنا ہوگا۔
ساتھ ہی ڈینیل ویٹوری اور کرس لین نے بھی ٹی ٹوئنٹی ٹائم آؤٹ میں عمران کی جم کر تعریف کی۔ ویٹوری نے کہا، "عمران کی تیز رفتار بلے بازوں میں بے چینی پیدا کرتی ہے۔ ہم اکثر گیندبازوں کو 153-154 کی رفتار کے آس پاس نہیں دیکھتے ہیں ۔ یہ غیر معمولی رفتار ہے، یہ ایک نایاب صلاحیت ہے جسے ہم نے بریٹ لی، شعیب اختر یا شان ٹیٹ کے بعد سے عموماً نہیں دیکھا ہے۔عمران کے مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ عمران کے لیے بی سی سی آئی یا این سی اے میں آنا سب سے اچھی بات ہو سکتی ہے۔
دوسری طرف کرس لن کا خیال ہے۔ "عمران کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے اسکواڈ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ آسٹریلیا کی وکٹ پر کافی اچھال ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ابھی تک بہت سے کھلاڑیوں نے عمران کا سامنا نہیں کیا ہے۔ انڈیا کے پاس باؤلنگ لائن اپ بہت اچھی ہے۔ اور ہم اس پر بات کر سکتے ہیں کس کھلاڑی کو ڈراپ کیا جائے لیکن عمران کو ٹیم میں ہونا چاہیے۔ میں خوش قسمت ہوں کہ میں ہندوستانی ٹیم کا سلیکٹر نہیں ہوں۔