گیانا// ہندوستانی کپتان ہاردک پانڈیا نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں دو وکٹوں کی شکست کے بعد خراب بلے بازی کی پریشانی کا اعتراف کیا۔
پروویڈنس اسٹیڈیم میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ہندوستان مقررہ 20 اوورز میں صرف 152 رنز ہی بناسکا۔ مہمان ٹیم کی جانب سے تلک ورما (41 گیند، 51 رنز) نے نصف سنچری اسکور کی جبکہ کوئی اور بلے باز متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکا۔ ویسٹ انڈیز نے 153 رنز کا ہدف سات گیند پہلے ہی حاصل کر لیا۔
پانڈیا نے میچ کے بعد کہا، "ہماری بلے بازی بہت اچھی نہیں رہی۔ وکٹیں گرتی رہیں اور پچ بھی سست تھی۔ ہم نے اتنی اچھی بلے بازی نہیں کی کہ 160 سے زیادہ رنز بنا سکیں۔”
پانڈیا نے کہا، "وہ (تلک ورما) جس طرح بلے بازی کررہا ہے، اس پر ہم توجہ دے رہے ہیں۔ نمبر چار پر ایک بائیں ہاتھ کے بلے باز کے ہونے سے ہمیں دائیں اور بائیں کا امتزاج مل جاتا ہے۔ ہمارے نوجوان کھلاڑی پراعتماد اور دلیری کے ساتھ آ رہے ہیں۔”
ہندوستان نے 152 رنز کا دفاع کرتے ہوئے پہلے ہی اوور میں ویسٹ انڈیز کے دو وکٹ گرا بھی دئے، لیکن نکولس پورن نے 40 گیندوں پر 67 رنز کی عمدہ اننگ کھیل کر ویسٹ انڈیز کو جیت کے قریب پہنچا دیا۔ میزبان ٹیم کو ہدف تک پہنچنے سے قبل کچھ دھچکے لگے لیکن وہ دو وکٹ سے جیت حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
پانڈیا نے پورن کی بلے بازی پر کہا، "وہ (پورن) جس طرح سے بلے بازی کر رہے ہیں، اس سے اسپنرز کو لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔ دو رن پر دو وکٹ گرنے کے بعد جس طرح سے انہوں نے بلے بازی کی وہ حیرت انگیز تھا۔”
اس دوران تلک نے بھی ہندوستانی ٹیم کا اسکور کم ہونے پر پانڈیا سے اتفاق کیا، حالانکہ انہوں نے سست وکٹ پر بلے بازوں کی کارکردگی کی تعریف کی۔
تلک نے میچ کے بعد صحافیوں کو بتایا، "وکٹ سست تھی۔ ہم نے سوچا تھا کہ 150-160 ایک اچھا اسکور ہوگا۔ ہم شاید 10 رنز پیچھے رہ گئے، لیکن یہ (ہمارے بلے بازوں کی) اچھی کارکردگی تھی۔”
انہوں نے کہا، "پورن نے جس طرح سے بیٹنگ کی اس کا کریڈٹ پورن کو جاتا ہے۔ انہوں نے گیند بازوں پر دباؤ ڈالا۔ ہمیں معلوم تھا کہ اگر ہم ایک وکٹ حاصل کر سکتے ہیں تو ہم میچ بچا سکتے ہیں کیونکہ وکٹ سست تھی۔ ایسا نہیں تھا کہ بلے بازی کرنا آسان ہے۔ یہ ایک بولنگ پچ تھی۔ بدقسمتی سے، یہ اتنا دلچسپ کھیل ہے کہ یہ کسی بھی وقت پلٹ سکتا ہے۔”