سرینگر/یکم اگست
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو کہا کہ اس سال قابل ذکر 1.27 کروڑ سیاحوں نے اس خطے کا دورہ کیا ہے۔توقع ہے کہ تعداد پچھلے سال کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ جائیگی۔
یہ بات سنہا نے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے چرار شریف میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
سنہا نے حضرت شیخ العالم شیخ نورالدین نورانیؒ کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ وہ کشمیر سے باہر جانے جاتے ہیں اور تصوف کا مظہر ہیں۔
ایل جی سنہا نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں پرامن ماحول ہے، کاروبار، اسکول اور کالج سال بھر معمول کے مطابق کام کرتے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے زور دے کر کہا کہ ترقی کے لیے امن ضروری ہے اور اس وقت کی یاد تازہ کر دی جب غیر یقینی صورتحال مقامی کاروباروں کےلئے مشکلات کا باعث بنی۔
ایل جی نے سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے مہمانوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے مرکزی علاقے میں سیاحتی سہولیات قائم کرنے پر زور دیا۔
سنہا نے امید ظاہر کی کہ جیسے جیسے زیادہ سیاح کشمیر کا دورہ کریں گے، اس سے مقامی معیشت کو فروغ ملے گا، جس سے دکانداروں، ٹیکسی ڈرائیوروں، ہوٹل مالکان اور شکارا آپریٹرز کو فائدہ ہوگا۔
ایل جی نے بڈگام ضلع میں کشمیر یونیورسٹی کے لیے ایک مکمل مرکز کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے آئندہ ہونے والی ترقیاتی پروجیکٹوں کا بھی خاکہ کھینچ لیا۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ بڈگام کا ضلع اسپتال عوام کی مو¿ثر طریقے سے خدمت کے لیے جامع سہولیات فراہم کرے گا۔
گورننس کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ایل جی نے کہا کہ وہ کھوکھلے وعدے نہیں کریں گے۔ انہوں نے غیر حقیقی دعوے کرنے کے بجائے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے عزم پر زور دیا۔
سنہا نے فخریہ طور پر بتایا کہ 30,000 نوجوانوں نے پہلے ہی شفاف انتخابی عمل کے ذریعے ملازمتیں حاصل کر لی ہیں، اور مزید بھرتی کے مواقع اس سال ستمبر میں شروع ہوں گے۔