سرینگر///(ویب ڈیسک)
متحدہ عرب امارات کے بین الاقوامی مرکزِفلکیات نے پیشین گوئی کی ہے کہ ان بیشتر ممالک میں عیدالفطر۲ مئی کومنائی جائے گی جہاں یکم اپریل سے رمضان المبارک کا آغازہواتھا۔
یواے ای کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام کے مطابق مرکزکے ڈائریکٹرانجینئرمحمد شوکت عودہ نے وضاحت کی ہے کہ۳۰؍ اپریل کوشوال کا ہلال دیکھنا ناممکن ہوجائے گا کیونکہ چاند سورج سے پہلے غروب ہوجائے گا۔اس لئے ۲؍ اپریل کورمضان المبارک کا آغاز کرنے والے ممالک یکم مئی کو اس ماہ مقدس کا اختتام کریں گے اور۲ مئی کو ان کے ہاں عیدالفطر منائی جائے گی۔
وہ ممالک،جہاں۳؍ اپریل کو ماہِ صیام کا آغازہوا تھا‘جیسے بھارت‘ پاکستان، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، ملائیشیا، برونائی‘ عمان، اردن اور مراکش وغیرہ میں یکم مئی کو شوال کے ہلال رؤیت ممکن ہوگی تاکہ یہ تعیّن کیاجاسکے کہ عیدالفطرکاپہلا دن کب ہے۔اس دن ان ممالک میں ۲۹ واں روزہ ہوگا۔
تاہم عودہ نے کہا کہ یکم مئی کوآسٹریلیا اور آس پاس کے علاقوں میں نئے ہلال کی رؤیت بالکل بھی ممکن نہیں ہوگی۔انھوں نے مزید کہا کہ صرف وسط اور مغربی ایشیا، یورپ کے بیشتر علاقوں اور افریقا کے جنوب میں دوربین کے ذریعے نئے ہلال کی رؤیت ممکن ہوگی۔
ان کی رائے میں زیادہ ترممالک یکم مئی کوعیدِہلال دیکھنے کی کوشش کریں گے اور وہ۲مئی کو عیدالفطر کا اعلان کرسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ توقع ہے کہ بھارت، بنگلہ دیش اور پاکستان ۳ مئی کو عید کے پہلے دن کے طور پر منائیں گے۔
عیدالفطر کی تقریبات رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے اختتام کے بعد برپاہوتی ہیں اور مسلمان مذہبی جوش وخروش اپنی خوشی اظہار کرتے اور اس میں معاشرے کے پسماندہ طبقات کو بھی شریک کرتے ہیں۔ماہ صیام ہلال نظرآنے کی بنیاد پر ۲۹ یا۳۰ دن تک جاری رہتا ہے۔