نئی دہلی//
منی پور کی دو خواتین کو برہنہ پریڈ کرنے والے ہجوم کے خوفناک ویڈیو پر اپوزیشن کے احتجاج کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج کہا کہ وہ بحث کے لئے تیار ہیں اورسوال کیا کہ اپوزیشن تعاون کیوں نہیں کر رہی ہے۔
جب سے پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس شروع ہوا ہے، اپوزیشن منی پور کے حالات پر بحث کا مطالبہ کر رہی ہے۔ مرکز کاکہنا ہے کہ وہ اس معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔
قبل ازیں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں کہا کہ مرکز حساس معاملے پر بات کرنے کے لیے تیار ہے۔
لوک سبھا میں ایک مختصر بیان میں شاہ نے اپوزیشن لیڈروں پر زور دیا کہ وہ اس مسئلہ پر بحث کی اجازت دیں۔ انہوں نے کہا کہ منی پور معاملے میں سچائی کا سامنے آنا ضروری ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا’’میں حکمران جماعت اور اپوزیشن کے تمام اراکین سے بتانا چاہتا ہوں کہ اس انتہائی حساس معاملے پر اپوزیشن اور حکمراں جماعت کے اراکین بحث کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ میں ایوان میں بحث کے لیے تیار ہوں۔ پتہ نہیں اپوزیشن کیوں بحث نہیں چاہتی جبکہ ملک اس پر بحث چاہتا ہے ۔ میری اپوزیشن اراکین سے درخواست ہے کہ اس معاملے پر بحث کریں تاکہ ملک کو واضح پیغام جائے‘‘ ۔
وزیر داخلہ کے بیان کے درمیان بھی جب اپوزیشن اراکین نعرے لگاتے اور باتیں کرتے رہے ۔ اسپیکر برلا نے کہا کہ وزیر داخلہ کے بیان کو ہونے دیا جائے ۔ حکومت بحث کے لیے تیار ہے ۔ ایسے معاملات پر ہمیشہ متعلقہ محکمے کا وزیر پہلا بیان دیتا ہے لیکن اپوزیشن یہاں ایک نئی روایت شروع کرنا چاہتی ہے جو کہ درست نہیں ہے ۔ حکومت بحث کیلئے تیار ہے لیکن اپوزیشن بحث نہیں چاہتی۔ ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔
اس سے پہلے جیسے ہی پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے کھانے کے وقفے کے بعد ۲بجے ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ شروع کردیا جس کی وجہ سے انہیں ایوان کی کارروائی آدھے گھنٹے کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔
قبل ازیں صبح ۱۱بجے اسپیکر نے جیسے ہی وقفہ سوالات شروع کیا تو اپوزیشن اراکین نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی اور اراکین نشست کے سامنے آ گئے اور ہنگامہ کرنے لگے ۔ ہنگامے کے درمیان برلا نے وقفہ سوالات کرنے کی کوشش کی۔
وزراء کی جانب سے کچھ سوالات کے جوابات دیئے گئے لیکن ہنگامہ آرائی کے باعث انہیں ایوان کی کارروائی ۱۲بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ جیسے ہی دوپہر ۱۲بجے وقفہ صفر شروع ہو ا، پریذائیڈنگ آفیسر نے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھوائے ۔
اس دوران بھی کانگریس اور دیگر اپوزیشن اراکین نے ایوان میں ہنگامہ اور شور شرابہ جاری رکھا۔ کئی اپوزیشن اراکین بھی پلے کارڈ لہراتے رہے ۔ وہ ایوان میں شور مچاتے رہے اور وزیر اعظم نریندر مودی سے فوری بحث اور اس کا جواب دینے کا مطالبہ کرتے رہے ۔
اپوزیشن کے کئی اراکین ایوان کے وسط میں آگئے ۔ ضروری دستاویزات ایوان کے فلور پر رکھنے کے بعد مسٹر اگروال نے اپوزیشن اراکین سے کہا کہ ہنگامہ اور بحث ممکن نہیں ہے ۔
اپوزیشن اراکین کا ہنگامہ بند نہ ہوتے دیکھ کر اگروال نے ایوان کی کارروائی دوپہر۲بجے تک ملتوی کر دی‘لیکن جیسے ہی دوپہر ڈھائی بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی اور ہنگامہ نہیں بند ہوا‘ لوک سبھا کے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی پورے دن کیلئے ملتوی کر دی۔