سرینگر/۲۱جولائی
سرینگر کے ضلع مجسٹریٹ نے جمعہ کو ضلع میں عوامی مقامات پر تیز دھار ہتھیاروں کی فروخت‘ خریداری اور لے جانے پر پابندی عائد کر دی ہے کیونکہ گزشتہ چند مہینوں میں چھرا مار کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
ایک حکم میں، مجسٹریٹ نے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، سری نگر کے ایک مواصلات کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران ضلع سرینگر میں تیز دھار ہتھیاروں/چاقو کا استعمال کرتے ہوئے حملوں کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی سری نگر نے رواں سال کے پچھلے۳مہینوں کے دوران ضلع سری نگر کے قمرواری، بمنہ، کرالپورہ، بٹہ مالو، نوہٹہ، کوٹھی باغ، رام باغ وغیرہ کے علاقوں میں چھرا مار کے واقعات کاحوالہ دیا ہے۔
حکم نامہ میں کہا گیا ہے”جبکہ، عوام کی حفاظت اور سلامتی انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور عوامی مقامات پر تیز دھار ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق واقعات شہریوں کی زندگیوں اور حفاظت کے لیے ایک اہم خطرہ ہیں“۔
جبکہ، ضلع سرینگر کے علاقائی دائرہ اختیار میں لوگوں کی طرف سے تیز دھار ہتھیاروں کو لے جانے کے عمل کو جانچنا ضروری ہو گیا ہے تاکہ اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ گھریلو، زرعی، سائنسی اور صنعتی مقاصد کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے’جس کا بلیڈ۹ انچ سے زیادہ لمبا ہو یا جس کا بلیڈ ۲ انچ سے زیادہ چوڑا ہو‘ والا اسلحہ رکھنا آرمس ایکٹ۱۹۵۹کے تحت قابلِ سزا جرم ہے۔
حکم میں کہا گیا”اب اس لیے، میں، ضلع مجسٹریٹ، سری نگر، مجھے حاصل اختیارات کی بنا پر فوری طور پر سے ضلع سری نگر کے علاقائی دائرہ اختیار میں عوامی مقامات پر تیز دھار ہتھیاروں کی فروخت، خریداری اور لے جانے پر پابندی عائد کرتا ہوں۔ یہ پابندی ایسے ہتھیاروں کی خرید و فروخت میں مصروف کاروباری اداروں پر لاگو ہوگی“۔
’تیز دھار والے ہتھیاروں‘میں کوئی بھی ایسی شے یا آلہ شامل ہوگا جس میں بلیڈ، کنارہ، یا پوائنٹ ہو جو افراد کو چوٹ پہنچانے یا نقصان پہنچانے کے قابل ہو، بشمول چاقو، تلوار، خنجر، باکس کٹر، اور استرا تک محدود نہیں۔ آرڈر میں بتایا گیا کہ’عوامی مقامات‘میں سڑکوں، پارکوں، تفریحی مقامات، پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات، بازاروں، اسکولوں، مذہبی مقامات، سرکاری عمارتوں اور عام لوگوں کے لیے قابل رسائی دیگر مقامات شامل ہوں گے۔
پابندی کا اطلاق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ تمام افراد پر ہوگا، ایسے افراد جن کے پاس جائز پیشہ ورانہ مقاصد کے لیے ایسے ہتھیار ہیں (جیسے قصاب، بڑھئی، الیکٹریشن، باورچی وغیرہ)۔
اس میں کہا گیا ہے”کوئی بھی شخص جس کے پاس تیز دھار ہتھیار ہیں وہ اسے اگلے 72 گھنٹوں کے اندر قریبی پولیس اسٹیشن میں سپرد کریں گے جس کے بعد اس طرح کے ہتھیاروں کو ضلعی پولیس سری نگر ضبط کرے گی اور قانون کے تحت مناسب کارروائی شروع کی جائے گی“۔
اس حکم کی کسی بھی خلاف ورزی پر سختی سے نمٹا جائے گا، اور تعزیرات ہند 1860 کی دفعہ 188 کے مطابق مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، سری نگر سے کہا گیا ہے کہ وہ اس حکم کو صحیح معنوں میں نافذ کریں۔