سرینگر//
جموںکشمیر پولیس نے اونتی پورہ میں ’ہابئیرڈ ‘ملی ٹینٹ اور اْس کے ساتھی کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ۔
بارہ مولہ میں کالعدم تنظیم جماعت اسلامی کے نام پر چندہ جمع کرنے کی پادائش میں ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعدفورسز نے رائیس احمد میر ولد عبدالرشید میر ساکن چند ہارا نامی نوجوان کو پستول اوردوسرے قابل اعتراض مواد سمیت دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ابتدائی تفتیش کے دوران گرفتار نوجوان نے بتایا کہ لشکر جنگجو حاجی (کوڈ نام ) نے اْ سے پستول دیا اور پانپور قصبے میں کم از کم دو غیر مقامی مزدوروں کو مارنے کا کام سونپا۔
ترجمان کے مطابق رائیس کو دو غیر مقامی مزدوروں کو مارنے کے عوض لشکر طیبہ میں باضابط طورپر شامل کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ رائیس میر نے اپنے ایک دوست شاکر حمید بٹ ولد عبدالحمید بٹ ساکن آلوچی باغ سانبورہ سے مدد طلب کی اور موٹرسائیکل بھی مانگی تاکہ ہدف کی نشاندہی کے بعد دہشت گردی کے اس واقعے کو انجام دیا جاسکے۔
ترجمان کے مطابق سیکورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں نہ صرف ہابئیرڈ ملی ٹینٹ اور اْس کے ساتھی کو گرفتار کیا گیا بلکہ جنگجووں کی منصوبہ بندی کو بھی ناکام بنایا گیا۔
پولیس نے اس ضمن میں ایف آئی آر کے تحت پانپور پولیس تھانہ میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔
دریں اثنا بارہمولہ پولیس نے ممنوع تنظیم جماعت اسلامی کے نام پر چندہ جمع کرنے کی پادائش میں ایک نوجوان کو حراست میں لیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد بارہمولہ پولیس نے محمد امین گنائی ولد علی محمد ساکن مائیکرو کالونی کانلی باغ بارہ مولہ کو اْس وقت گرفتار کیا جب وہ ایک موٹر سائیکل پر کہیں جارہا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ نوجوان کے قبضے سے جماعت اسلامی کا ایک رسید بک ، موبائیل فون ، نقدی پندرہ ہزار نو سو روپے برآمد کرکے ضبط کئے گئے۔
پولیس نے بتایا کہ مذکورہ نوجوان کے گھرکی بھی تلاشی لی گئی اور وہاں سے جموں وکشمیر بینک کے دو پاس بک ، جے کے بینک چیک بک اور جماعت اسلامی کی بک لیٹ کو بھی برآمد کیا گیا ہے۔
پولیس نے معاملے کی متعلق ایک ایف آئی آر کے تحت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔
پولیس نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک دشمن اور سماج دشمن عناصر کے بارے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کو آگاہ کریں تاکہ خرمن امن میں رخنہ ڈالنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔