نئی دہلی//
سپریم کورٹ کانگریس لیڈر‘راہل گاندھی کی جانب سے’مودی کنیت‘پر تبصرے سے متعلق ہتک عزت کے معاملے میں قصور وار ٹھہرائے جانے کے خلاف دائر کردہ خصوصی عرضی پر۲۱جولائی کو سماعت کرے گا۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے منگل کے روز سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کے خصوصی تذکرے کے دوران جلد سماعت کی درخواست پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے معاملے کو۲۱جولائی کیلئے درج کرنے کی ہدایت دی۔
منو سنگھوی نے کانگریس لیڈر کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے ان کی عرضی پر جمعہ یا پیر کے روز سماعت کرنے کی درخواست کی۔
۲۰۱۹راہل گاندھی کے ایک تبصرے پر ٹرائل کورٹ کے ذریعہ انہیں ہتک عزت کا قصوروار ٹھہرایا گیا تھا‘ جس کو گجرات ہائی کورٹ نے اپنے۷جولائی کے فیصلے میں برقرار رکھا تھا۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف ۱۵جولائی۲۰۲۳کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔
راہل گاندھی نے مبینہ طور پر۲۰۱۹کے بینک لون گھوٹالہ میں نیرو مودی اور کچھ دوسرے لوگوں کے نام لے کر اپنے تبصرے میں کہا تھا کہ’’سارے چوروں کی کنیت مودی کیوں ہوتی ہے ‘‘۔ انہیں دو سال قید کی سزا سنائی گئی۔ اس فیصلے کو راہل گاندھی نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، لیکن ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا۔
اس سے پہلے۱۲جولائی کو گجرات سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے پرنیش مودی نے گاندھی کے خلاف سپریم کورٹ میں’کیویٹ‘دائر کیا تھا۔ انہوں نے عدالت عظمیٰ میں ایک کیویٹ داخل کرکے درخواست کی ہے کہ اگر گاندھی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہیں تو سماعت کے دوران ان کا (شکایت کنندہ مودی) موقف بھی سنا جائے ۔
گاندھی کو ہتک عزت کی شکایت کے بعد عدالت نے مجرم قرار دیا تھا۔ جس کی وجہ سے لوک سبھا میں کانگریس لیڈر کی رکنیت ختم کر دی گئی تھی۔