سرینگر//
سرینگر ‘ بڈگام اور کشتواڑ اضلاع میں ہوئے مختلف سڑک حادثوں میں ایک معمر خاتون سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر کے نوشہرہ علاقے میں جمعے کی صبح ایک گاڑی نے معمر خاتون کو ٹکر ماری جس وجہ سے اس کی برسرموقع ہی موت واقع ہوئی۔
اطلاعات کے مطابق بڈگام سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون جو صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں علاج ومعالجہ کرنے کی غرض سے آئی ہوئی تھیں جوں ہی نوشہرہ کے نزدیک پہنچی تو ایک گاڑی نے اس کو زور دار ٹکر ماری جس وجہ سے وہ شدید طورپر زخمی ہوئی۔
معلوم ہوا ہے کہ خاتون کو علاج ومعالجہ کی خاطر فوری طورپر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تا ہم وہ وہاں پر جانبر نہ ہو سکی۔متوفی کی شناخت مہرا ساکن بڈگام کے بطور ہوئی ہے ۔
پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور کو حراست میں لے کر مزید تحقیقات شروع کی ۔
ادھروسطی ضلع بڈگام کے چرار شریف علاقے میں جمعے کی سہ پہر کو ایک ٹاٹا موبائیل ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر لڑھک گئی جس کے نتیجے میں معمر شہری از جان جبکہ اس کا ساتھی شدید طور پر زخمی ہوا ہے ۔
پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ چرار شریف کے رہکائی علاقے میں ایک ٹا ٹا موبائیل کھائی میں جاگری ۔
آفیسر نے بتایا کہ حادثے کی خبر پھیلتے ہی مقامی لوگ جائے موقع پر پہنچے اور زخمیوں کو طبی امداد کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے۶۰سالہ بشیر احمد بٹ عرف ریشی ولد عبدالعزیز ساکن ہفرو بٹہ پورہ کو مردہ قرار دیا۔
زخمی کی پہچان گلزار احمد ولد عبدالعزیز گنائی ساکن ہفرو بٹہ پورہ کے بطور کی گئی ہے ۔
پولیس نے اس ضمن میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ۔
اس دوران جموں صوبہ کے کشتواڑ ضلع میں ایک گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں اس میں سوار تین افراد کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی۔
اطلاعات کے مطابق کشتواڑ میں جمعے کی سہ پہر کو ایک گاڑی زیر تعمیر کیرو ہائیڈل پروجیکٹ کے نزدیک ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں تین افراد شدید طورپر زخمی ہوئے ۔
معلوم ہوا ہے کہ زخمیوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے تینوں کو مردہ قرار دیا۔
ہلاک شدگان کی شناخت انیس سالہ ڈرائیور بادل کمار ولد رنجیت سنگھ ساکن بڈا لور‘۲۵سالہ عاشق حسین ولد اشرف ملک اور۳۸سالہ چھانجگو رام کے بطور ہوئی ہے ۔
پولیس نے حادثے کی وجوہات جاننے کی خاطر کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ۔