نئی دہلی//
چیف آف ڈیفنس اسٹاف‘ جنرل انیل چوہان نے جمعہ کو کہا کہ قومی سلامتی کی حکمت عملی کو بین الاقوامی سطح پر جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کے مطابق بنایا جانا چاہئے تاکہ چیلنجوں کا صحیح طریقے سے مقابلہ کیا جاسکے ۔
جمعہ کویہاںڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے سالانہ پروگرام ’ڈائریکٹرز کانفرنس‘کا افتتاح کرتے ہوئے جنرل چوہان نے کہا کہ ابھرتے ہوئے چیلنجوں کا سامنا کرنے کیلئے حالات کے مطابق کارکردگی اور بہتری ضروری ہے ۔
تھیٹرائزیشن کے تناظر میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کی ضروریات کا ذکر کرتے ہوئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور حکمت عملی وقت کی ضرورت ہے اور اس کے لیے نئی ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کی جا رہی ہے ۔
سروسز کے درمیان انضمام اور ہم آہنگی کے اصولوں پر روشنی ڈالتے ہوئے جنرل چوہان نے کہا کہ قومی سلامتی کے شعبے میں تھیٹرائزیشن کا تصور ایک بنیادی تبدیلی ہے ۔
چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے کہا’’یہ ان سب سے زیادہ غیرمعمولی تبدیلیوں میں سے ایک ہے جس کے آزادی کے بعد سے دور رس اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اس کا آغاز انضمام کی طرف اٹھائے جانے والے صحیح اقدامات پر منحصر ہے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ انضمام کا مقصد صلاحیت کو بڑھانا ہے ۔
محکمہ دفاع آر اینڈ ڈی اور چیئرمین، ڈی آر ڈی او کے سکریٹری‘ڈاکٹر سمیر وی کامت نے اپنے افتتاحی خطاب میں جنگ میں ہونے والی تبدیلیوں پر روشنی ڈالی۔
کامت نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خود کفالت اور میک ان انڈیا کے ہدف کے مطابق اصلاحات اور تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا۔
جنرل چوہان نے ڈی آر ڈی او کے نظاموں اور ذیلی نظاموں کی صنعت کے ڈیزائن، ترقی اور مینوفیکچرنگ ے لیے آتم نربھر بھارت منصوبہ کے مطابق دوسری فہرست جاری کی۔ ڈی آر ڈی او کی یہ دوسری فہرست پہلے جاری کی گئی ۱۰۸؍اشیاء کی فہرست کے تسلسل میں ہے ۔ انہوں نے ’ڈی آر ڈی او گائیڈ لائنز فار پروڈکشن کوآرڈینیشن‘بھی جاری کیا۔
دو روزہ کانفرنس کا اہتمام وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی طرف سے مختلف چنتن شیویر میٹنگوں اور ان کے نتائج کے جائزہ کے طور پر کیا جا رہا ہے ۔ اس میں ڈی آر ڈی او کے اعلیٰ عہدیداران بشمول ڈائریکٹر جنرل آف ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ کلسٹرس، ڈی آر ڈی او لیبارٹریز کے ڈائریکٹرز، ڈی آر ڈی او ہیڈ کوارٹر کے ڈائریکٹرز اور مربوط مالیاتی مشیر (آئی ایف اے ) شرکت کر رہے ہیں۔
اس میں چھ تکنیکی سیشنوں کے ذریعے’نئی حکومتی پالیسیوں اور ابھرتے ہوئے منظرناموں کی روشنی میں ڈی آر ڈی او کے کردار کی ازسرنو تعریف‘کے موضوع کے مطابق مختلف امور پر بات چیت شامل ہوگی۔