تحریر:ہارون رشید شاہ
کشمیر… ملک کشمیر میں گزشتہ ۷۵ برسوں میں تواتر کے ساتھ اگر کچھ ہوا تو … تو وہ ملک کشمیر کے لوگوں کا سیاسی نعروں کے ذریعے استحصال …کوئی بھی جماعت ہو‘ اس کا کوئی بھی نظریہ رہا ہو … وہ ہندوستان حامی ہو یا مخالف اس نے اپنے سیاسی نعروں سے ملک کشمیر کے لوگوں کا استحصال کیا … اپنے فائدے‘ اپنے مفادات کیلئے ان کا استعمال کیا ۔شروعات شیخ صاحب نے کی‘ رائے شماری کے نام پر کی… اور ملک کشمیر کے لوگ … سیدھے سادھے لوگ ‘ جو انہوں نے شیخ صاحب کے نعرے پر بھروسہ کرکے انہیں اپنا اعتماد دیا ‘ تعاون دیا اور ہاںاپنا بھروسہ بھی … جب نعرہ پورا نہیں ہواتو شیخ صاحب کی ہی جماعت نے اٹانومی کی بحالی کا ایک اور پرفریب نعرہ دیا … مقصد کشمیریوں کو خود مختار بنانا نہیں تھا بلکہ ان کے ووٹ حاصل کر کے اقتدار میں آنا تھا … این سی کے اس پر فریب نعرہ کی موجودگی میں ہی ایک اور نعرہ لگا … سیلف رول کا نعرہ ‘ ایسا نعرہ جو کچھ برسوں میں ہی اپنی موت مرگیا اور… اور اس لئے مر گیا کیوں کہ اس نعرہ کے موجد ‘ اس کے خالق و مالک کا مقصد کشمیریوں کو سیلف رول دلانا نہیں تھابلکہ خود ملک کشمیر پر حکمرانی کرنے کا تھا۔ اس کے علاوہ بھی ملک کشمیر میں بہت سارے نعرے دئے گئے ‘ پر فریب نعرے ‘ ایسے نعرے جن کی ملک کشمیر نے بھاری قیمت ادا کی… جان و مال کی قیمت ادا کی… لیکن یہ ایسے نعرے تھے جنہیں کبھی پورا ہونا ہی نہیں تھا …بالکل بھی نہیں ہونا تھا …کیوںکہ ملک کشمیر کی تاریخ ہی کچھ ایسی ہی کہ یہاں نعرے تو بڑے بڑے لگتے رہے ہیں … لیکن وہ پورے نہیں ہو تے ہیں‘ انہیں پورا نہیںکیا جاتا ہے اور… اور اس لئے نہیںکیا جاتا ہے کہ انہیں پورا کرنے کی نیت جو نہیں ہو تی ہے … اب اپنے مودی جی نے بھی ایک نعرہ دیا ہے … انہوں نے ملک کشمیر کے نوجوانوں سے ایک وعدہ کیا ہے … یہ وعدہ کیا ہے کہ ملک کشمیر کی نئی نسل کے والدین اور ان کے بزرگوں نے جن مشکلات کاسامنا کرنا پڑا… ملک کشمیر کے نوجوانوں کو ان مشکلات سے نبرد آزما نہیں ہو نا پڑے گا اور…اور بالکل بھی نہیں ہونا پڑے گا … صاحب یہ اپنے آپ میں بڑی نہیں بلکہ بہت بڑی بات ہے اور… اور اگر مودی جی اس نعرہ کو پورا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے تو… تو ملک کشمیر واقعی میں ایک نئے دور میں داخل ہو جائیگا اور… اور اس لئے داخل ہو جائیگا کہ ماضی کے پرفریب نعروں کی اگر سب سے زیادہ قیمت ادا کی ہے تو… تو وہ ملک کشمیر کے نوجوانوں نے کی ہے … کسی اور نے نہیں ‘ بالکل بھی نہیں ۔ ہے نا؟