سرینگر//
پولیس نے کشمیر یونیورسٹی میں اپنے ہم جماعتی کو پیٹ کر بری طرح زخمی کرنے کے الزام میں دو طالب علموں کوگرفتار کیا ہے۔
پولیس نے ٹویٹ کے ذریعے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ کشمیر یونیورسٹی میں اپنے ہم جماعتی کو زد کوب کرکے بری طرح سے زخمی کرنے کے الزام میں دو طالب علموں کی گرفتاری عمل میں لا کر انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔
پولیس نے گرفتار طالب علموں کی شناخت محمد علی آغا ولد مرحوم آغا نثار علی ساکن راجباغ اور برہان ہلال بٹ ولد ہلال احمد بٹ ساکن قاضی باغ اننت ناگ کے بطور کی ہے۔
پولیس نے اس ضمن میں ایک ایف آئی آر کے تحت نگین پولیس اسٹیشن میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔
بتادیں کہ منگل کے روز صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ کے باہر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ایل ایل بی میں زیر تعلیم طالب علم نے الزام لگایا کہ کشمیر یونیورسٹی میں اس پر تیز دھار والے ہتھیار سے وار کیا گیا جس کے نتیجے میں اس کو چوٹ آئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جس طالب علم نے اس سے زخمی کیا وہ سیاسی اثر رسوخ کا مالک ہے اوراس کے خلاف کشمیر یونیورسٹی کی انتظامیہ بھی کارروائی عمل میں لانے سے قاصر ہے۔
زخمی طالب علم کی والدین نے روتے ہوئے ایس ایس پی سری نگر راکیش بلوال سے اپیل کی کہ حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
سوشل میڈیا پر زخمی طالب علم کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے طالب علم کا زد کوپ کرنے کے الزام میں دو نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
عوامی حلقوں نے سرینگر پولیس کی اس کارروائی کو سراہتے ہوئے ملوثین کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔