چلئے صاحب ہم مرکز کی اس بات کو سچ مانتے ہیں کہ ملک کشمیر میں الیکشن کا فیصلہ اسے نہیں بلکہ انتخابی کمیشن کو کرنا ہے… گرچہ ہمارا جی نہیں چاہتا ہے کہ ہم مرکز کی اس بات پر یقین کریں کہ ہمارے پاس اس کی معقول وجہ بھی ہے… لیکن مرکز جب کہہ رہا ہے کہ صاحب یہ فیصلہ انتخابی کمیشن کو کرنا ہے تو… تو صاحب بحث ختم۔اب انتخابی کمیشن کب اس کا فیصلہ کرتا ہے…ہمیں نہیں معلوم ہے اور … اور اگر کرے گا بھی نہیں تو بھی کیا فرق پڑے گا ۔کیوں نہیں پڑے گا؟اس کی وجہ آپ تو جانتے ہیں ‘ اس لئے ہم نہیں بتائیں گے یا یوں بھی سمجھ لیجئے کہ ہم میں وہ بتانے کی اب ہمت نہیں رہی ہے اور… اور بالکل بھی نہیں رہی ہے ۔ کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو بھی نہ جانے کیوں لگ رہا ہے کہ کشمیر میں الیکشن… دہلی دور است ‘ والی بات ہے ‘ اس لئے وہ بھی خاموش بیٹھی ہیں… نیشنل کانفرنس بھی خاموش ‘ پی ڈی پی بھی خاموش اور… اور اپنے لون صاحب… سجاد لون بھی خاموش ہیں… لیکن…لیکن ایک بخاری … الطاف بخاری صاحب ہیں‘ جو خاموش نہیں ہیں اور کچھ نہ کچھ کہتے رہتے ہیں…کہتے ہی نہیں رہتے ہیں… کرتے بھی رہتے ہیں… ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں… ان ملاقاتوں کے بعد کچھ ایک ایسی بھی ملاقاتیں کرتے رہتے ہیںکہ …کہ ہماری یہ نا سمجھ ‘ سمجھ بھی جواب دیتی ہے …اور پوچھتی ہے کہ یہ کیا ہورہا ہے… بخاری صاحب پہلے شاہ صاحب… امیت شاہ صاحب سے ملے… پھر فوراً بعد سوپور جا پہنچیں اور … اور وہاں کسی زمانے کے پروفیسر …پروفسیر عبدالغنی بٹ سے ملے … اور بھی لگے ہاتھوں انہوں نے گورنر… معاف کیجئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے بھی ملاقات کی …بخاری صاحب یقینا محنت کررہے ہیں…اور شایداس لئے محنت کررہے ہیں کہ … کہ یہ جناب خواب دیکھ رہے ہیں… اپنے قد سے کچھ بڑا خواب… کشمیر ہمارا مطلب ہے جموں کشمیر میں الیکشن جیتنے اور اپنے بل بوتے پر حکومت بنانے کا خواب … خواب بڑا نہیں بلکہ کچھ زیادہ ہی بڑا ہے… سو بخاری صاحب جانتے ہیں کہ انہیں اس بڑے خواب کو خواب نہ رہنے دینے کیلئے بڑی تیاری کی ضرورت ہے… اور بخاری صاحب اسی تیاری میں جٹ گئے ہیں … بس اب اگر کسی بات کی دیر ہے ‘ انتظار ہے تو… تو مرکزکے… پھر معاف کیجئے گا ہمارا مطلب ہے الیکشن کمیشن کے ملک کشمیر میں الیکشن کرانے کے اعلان کا … اعلان …یعنی فیصلہ نہیں۔ ہے نا؟