سرینگر//
جموں کشمیر کی حکومت نے کشمیر سے مزید۲۱ دستکاریوں کو ’نوٹیفائیڈ ہینڈی کرافٹ‘ قراردیا ہے اور اس طرح دستکاری سے وابستہ کئی دستکاروں کا اعتراف کیا ہے۔
ان دستکاریوں کا نوٹیفکیشن ان دستکاریوں سے وابستہ کاریگروں کا ایک طویل عرصے سے زیر التواء مطالبہ تھا اور اس سے دستکاروں کو فخر اور شناخت کا احساس ملے گا۔
یہ محکمہ کو اس قابل بنائے گا کہ وہ دستکاروں کو سابقہ چھوڑے گئے دستکاریوں میں رجسٹر کر سکے جو اس کے نتیجے میں ان روایتی ہنر کو وقت کے ساتھ ضائع ہونے سے بچانے اور تحفظ کو یقینی بنائے گا۔ ان کاریگروں کو رجسٹر کرنے سے ان کے علم اور مہارت کو دستاویزی شکل دی جائے گی، اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ان کی تکنیک اور دستکاری کو آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ رکھا جائے۔
اس کے علاوہ، کاریگروں کو مختلف سرکاری امدادی پروگراموں تک رسائی حاصل ہوگی جس سے حقیقی کاریگر برادری کی تعداد میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی اور اس طرح کے اقدام سے حکومتی اسکیموں کے فوائد معاشرے کے اب تک غیر تسلیم شدہ دستکار طبقات تک پہنچیں گے جس سے وہ مستفید ہوسکتے ہیں۔ کاریگر / ویور کریڈٹ اسکیم، کار خانہ دار اسکیم، کوآپریٹو ایکٹ کے تحت امداد، مدرا اسکیم اور ان کے رشتہ داروں کے لیے تعلیمی فوائد۔
کاریگروں کو دوسرے رجسٹرڈ کاریگروں کے برابر لایا جائے گا تاکہ کاریگروں کے لیے اپنی مصنوعات کی نمائش، تجارتی میلوں اور محکمہ کی طرف سے منعقد ہونے والی ثقافتی تقریبات میں شرکت کے ذریعے وسیع تر لوگوں کے سامنے اپنی مصنوعات کی نمائش اور مارکیٹنگ کے راستے کھولے جائیں جہاں وہ اپنے دستکاری کو فروغ اور فروخت کر سکیں۔
ان دستکاریوں کا نوٹیفکیشن ایسے وقت میں آیا ہے جب دستکاری اور ہینڈ لوم کشمیر کا محکمہ کشمیر کے تمام مقامی دستکاریوں کے جغرافیائی شناخت (جی آئی) کیلئے سخت کوشش کر رہا ہے۔
جن دستکاریوں کو نوٹیفائی کیا گیا ہے ان میں سوزنی ایمبرائیڈری، اسٹیپل ایمبرائیڈری، ختم بند‘پیپر پلپ‘ کھراڑی، چمکدار مٹی کے برتن، کٹاس، تانبے کے برتن کی نقاشی، تانبے کے برتنوں کا تختہ، مٹی کے برتن، خطاطی، پینٹنگ، دستکاری کا فرنیچر، ہاتھ سے تیار کردہ خوشبویات، ہینڈ میڈصابن‘فلیگری، ہینڈ میڈی کرافٹ، وگو، شکارا‘کشمیر کرکٹ بلے شامل ہیں۔ کشمیر کی۲۱ دستکاریوں کے علاوہ جموں کی۱۰ دستکاریوں کو بھی ’نوٹیفائیڈ کرافٹس‘قرار دیا گیا ہے۔
ڈائرکٹر ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم کشمیر نے جموں و کشمیر ہینڈی کرافٹس کوالٹی کنٹرول ایکٹ۱۹۷۸ کے تحت ان دستکاریوں کو نوٹیفائیڈ کرافٹس کے طور پر شامل کرنے پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا جو ان دستکاریوں سے وابستہ کاریگروں کے وسیع شعبے کی مانگ کو پورا کرے گا۔
ڈائرکٹر ہینڈی کرافٹس کاکہنا تھا’’ہم کشمیر میں کاریگروں تک پہنچنے کے لیے کئی اقدامات کر رہے ہیں۔ فعال مارکیٹنگ، نقلی دستکاری کی مصنوعات پر روک، کاریگروں کو خصوصی مراعات اور دستکاری کے لیے جی آئی سسٹم کو فعال کرنا کچھ بڑے جاری اقدامات ہیں جو جاری ہیں۔‘‘