سرینگر//
وادی کشمیر کے بالائی علاقوں میں برف باری اور میدانی علاقوں میں بارشوں کے بعد موسم میں بتدریج بہتری واقع ہونا شروع ہوئی ہے ۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں اگلے ہفتے کے دوران بھاری بارشوں کا کوئی امکان نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ تاہم اس دوران کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ ہلکے درجے کی بارشوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔
ادھر موسم میں بہتری واقع ہونے کے ساتھ ہی سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام کو چھوڑ کر وادی کے دیگر علاقوں میں شبانہ درجہ حرارت ایک بار پھر معمول سے زیادہ درج ہوا ہے ۔
دارلحکومت سرینگر جہاں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران۳ء۰ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے ، میں کم سے کم درجہ حرارت۳ء۱۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۴ء۱ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران۰ء۱۷ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت۵ء۰ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۸ء۲ڈگری سینٹی گریڈ کم تھا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران۱ء۲ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت۵ء۲ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے۵ء۱ڈگری سینٹی گریڈ کم تھا۔
شمالی ضلع کپوارہ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران۶ء۲ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت۶ء۸ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے ۰ء۱ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
قصبہ قاضی گنڈ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران۲ء۱ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے جبکہ کم سے کم درجہ حرارت۸ء۹ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے ۳ء۲ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔
دریں اثنا وادی میں ہفتے کے روز موسم خشک رہا تاہم مطلع ابر آلود رہا اور بادلوں اور آفتاب کے درمیان دن بھر سنگھرش جاری رہا۔
قابل ذکر ہے کہ ماہرین موسمیات کے مطابق جموں وکشمیر میں امسال ماہ مارچ میں بارش کی۸۰فیصد کمی درج ہوئی ہے ۔
دارلحکومت سری نگر میں ماہ مارچ میں مجموعی طور پر ۳ء۲۱بارش ریکارڈ کی گئی جو معمول کے مطابق۶ء۱۱۷ملی میٹر ریکارڈ ہونی چاہئے تھی۔
اسی طرح سرمائی دارلحکومت جموں میں ماہ مارچ میں مجموعی طور پر ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جو معمول کے مطابق۶۸ملی میٹر درج ہونی چاہئے تھی۔