نئی دہلی//کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے کے قریبی دوست کے ذریعہ ایک نوجوان کے ساتھ کیے گئے سلوک کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کے 18 سال کے دور حکومت میں قبائلیوں پر مظالم ڈھائے گئے ہیں۔
مسٹر گاندھی نے ٹویٹ کیا، ”بی جے پی کے دور حکومت میں قبائلی بھائیوں اور بہنوں پر مظالم بڑھ رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی لیڈر کے غیر انسانی جرم نے پوری انسانیت کو شرمسار کر دیا ہے ۔ یہ ہے آدیواسیوں اور دلتوں کے تئیں بی جے پی کی نفرت کا گھناونا چہرہ اور اصل کردار۔
مسز واڈرا نے کہا، "بی جے پی ایم ایل اے کے ایک قریبی دوست کے ذریعہ مدھیہ پردیش میں ایک قبائلی نوجوان کے ساتھ کی گئی غیر انسانی اور گھناونی حرکت انتہائی شرمناک ہے ۔ ریاست میں بی جے پی کے 18 سال کے دور حکومت میں قبائلیوں پر مظالم کے 30,400 معاملے سامنے آئے ہیں۔ بی جے پی کے دور حکومت میں قبائلی مفادات پر صرف جھوٹے دعوے اور خالی باتیں ہیں۔ حکومت قبائلیوں پر مظالم روکنے کے لیے حقیقی اقدامات کیوں نہیں کرتی؟
دریں اثنا، اپنے ٹویٹر پیج پر اس سلسلے میں تبصرہ کرتے ہوئے پارٹی نے کہا، "مدھیہ پردیش قبائلیوں پر مظالم کے معاملے میں پہلے نمبر پر ہے ۔ 2019 میں 1,922، 2020 میں 2,401 اور 2021 میں 2,627 کیسوں کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ مدھیہ پردیش میں قبائلیوں پر مظالم ہر سال بڑھ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ وہ معاملات ہیں جو تمام تر رکاوٹوں کے بعد درج ہو سکے ۔ نہ جانے کتنے ایسے کیسز پولیس کی فائلوں تک نہیں پہنچے ہوں گے ۔