سرینگر///
سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس(این سی) کے نائب صدر‘ عمرعبداللہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کو بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) سے ہاتھ ملانے کی ضرورت نہیں کیونکہ اسمبلی انتخابات کے بعد وہ اپنے دم پر حکومت بنائیگی۔
منگل کو مانسبل گاندربل میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمرعبداللہ نے’موقعہ پرست عناصر‘ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے پہلے ہی بی جے پی کیساتھ اتحاد کر رکھا ہے وہی لوگ کہتے ہیں کہ نیشنل کانفرنس اور بی جے پی مل کر اگلی حکومت بنائیں گے‘‘ ۔
سابق وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا’’ارے جناب !ہم کیوں بی جے پی کیساتھ مل کر حکومت بنائیں گے ، ہم تو اپنے دم پر حکومت بنانے کی کوشش کررہے ہیں، ہم تو لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں کہ اگر آپ نے ماضی میں مخلوط حکومتیں نہیں بنائی ہوتیں تو آج ہماری یہ حالت نہیں ہوئی ہوتی اور ہم لوگوں کو یہ سچائی بھی بتارہے ہیں کہ اگر نیشنل کانفرنس کمزورنہیں ہوئی ہوتی تو یہ لوگ (بی جے پی والے )دفعہ۳۷۰؍اور ۳۵؍اے کو کبھی بھی چھونے میں کامیاب نہیں ہوئے ہوتے ‘‘۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے۱۹۹۶میں جس طرح سے دوتہائی اکثریت حاصل کرکے اٹانومی کا مسودہ تیار کرکے اسے اسمبلی سے منظوری دلوائی ، اُسی دن سے نئی دلی اس سازش میں لگ گئی کہ نیشنل کانفرنس کبھی اکثریت حاصل نہ کرسکے اور ۵؍اگست۲۰۱۹؍اسی سازش کا نتیجہ ہے ۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ایک سیاسی پارٹی ہونے کے ناطے بھی اقتدار میں رہنا چاہتی ہے لیکن یہ اصولوں کی قیمت پر نہیں ہو سکتا۔ عمر نے کہا’’ایک سیاسی جماعت کے طور پر این سی بھی اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہے لیکن ہم اس مقام پر پہنچ چکے ہیں، ہم اقتدار کے لیے اپنے اصولوں کو قربان نہیں کریں گے‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’’طاقت ہمارا نصب العین نہیں ہے، اور ہم اپنے اصولوں سے دستبردار نہیں ہو سکتے۔این سی ایک عوامی پارٹی ہے اور جموں و کشمیر کی خواہشات اور امنگوں کی نمائندگی کرتی ہے‘‘۔
خطاب کے دوران سابق وزیر اعلیٰ نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں تیار رہیں اور پارٹی کے بیانیہ کو عوام تک پہنچائیں۔