پنجی/نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ ’دہشت گردی تقسیم کرتی ہے لیکن سیاحت متحد کرتی ہے‘۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان سیاحت کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کو بڑھا رہا ہے اور اسے فروغ دے رہا ہے اور ملک’پائیدار ترقی کے اہداف کی تیز رفتار حصولی کیلئے سیاحت کے شعبے کی مطابقت کو بھی پہچانتا کرتا ہے ‘۔
مودی جو اس وقت امریکہ اور مصر کے دورے پر ہیں‘ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ گوا میں منعقدہ جی۲۰ٹورازم منسٹرس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔
ہندوستان اس وقت جی۲۰گروپ کا سربراہ ہے اور اس سال کے آخر میں گروپ کی سربراہی کانفرنس کی میزبانی کرنے والا ہے ۔
مودی نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ’’دہشت گردی تقسیم کرتی ہے لیکن سیاحت جوڑتی ہے ‘‘، کہا کہ سیاحت میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو جوڑنے کی صلاحیت ہے ، اس طرح ایک ہم آہنگ معاشرہ تشکیل پاتا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سیاحت کے تئیں ہندوستان کا نقطہ نظر قدیم سنسکرت شلوک ’اتیتھی دیو بھا‘پر مبنی ہے جس کا مطلب ہے ’مہمان بھگوان ہے‘۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان کی جی۲۰چیئرمین شپ کا نصب العین ’واسودھیو کٹمبکم‘ایک زمین، ایک کنبہ، ایک مستقبل‘خود عالمی سیاحت کا نصب العین ہو سکتا ہے ۔
مودی نے کہا کہ سیاحت کے میدان میں ہندوستان کی کوششیں اپنی بھرپور وراثت کو محفوظ رکھنے پر مرکوز ہیں جبکہ سیاحت کیلئے عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ تشکیل دے رہا ہے ، جس میں ملک میں نئے سیاحتی مرکز ابھر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا ’’پچھلے نو برسوں میں ہم نے ملک میں سیاحت کے پورے ماحولیاتی نظام کو ترقی دینے پر خصوصی زور دیا ہے ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت صرف سیر و تفریح کا نام نہیں ہے بلکہ یہ ایک جامع تجربہ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ موسیقی ہو یا خوراک، آرٹ ہو یا ثقافت، ہندوستان کا تنوع واقعی شاندار ہے ۔
ہندوستان اپنی جی۲۰صدارت کے دوران پورے ملک میں۱۰۰مختلف مقامات پر تقریباً۲۰۰میٹنگیں کر رہا ہے ۔ مودی نے اپنے دورہ ہندوستان میں تجربات کے تنوع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا’’اگر آپ اپنے دوستوں سے پوچھیں جو ان میٹنگوں کے لیے پہلے ہی ہندوستان آچکے ہیں تو مجھے یقین ہے کہ کوئی بھی دو تجربات ایک جیسے نہیں ہوں گے ۔‘‘