سرینگر//
امسال فریضہ حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے دنیا بھر سے اب ۱۳ لاکھ ۴۲ ہزار ۳۵۱ عازمین ارض مقدس پہنچ چکے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ ’یہ اعداد و شمار گزشتہ پیر۱۹ جون تک کی ہے‘۔
محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ ’سب سے زیادہ فضائی راستے سے عازمین کی آمد ہوئی ہے جن کی تعداد ۱۲لاکھ ۸۰ہزار سے تجاوز کرچکی ہے‘۔
’بری راستوں سے آنے والے عازمین کی تعداد۵۷ہزار۴۶۳ہے جبکہ بحری راستوں سے۴ ہزار ۶۴۸عازمین پہنچ چکے ہیں‘۔
محکمے نے کہا ہے کہ سعودی عرب پہنچنے والے عازمین کو فضائی، بری اور بحری راستوں میں تمام سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔
محکمہ پاسپورٹ نے تمام سرحدی راستوں پر اپنا پورا عملہ تعینات کر رکھا ہے جو ۲۴ گھنٹے ڈیوٹی دے رہا ہے۔
سعودی عرب میں مناسک حج۲۶ جون سے شروع ہوں گے۔ سعودی حکومت کے اندازے کے مطابق رواں سال۲۶ لاکھ افراد حج کے مناسک ادا کریں گے۔
دریں اثنا سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبد العزیز نے کہا ہے کہ’ دنیا کے مختلف ممالک سے حج پرآنے والوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔‘
شاہ سلمان نے کہا کہ ’مسجد الحرام، مسجد نبوی اور ان کے زائرین کی خدمت پر فخر ہے۔ عازمین حج کے امن و سلامتی، انہیں انتہائی آرام و راحت پہنچانے اور ہر طرح سے ان کا خیال رکھنا اعزاز کا باعث ہے‘۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ کا اجلاس منگل کو جدہ کے قصر السلام میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز زیر صدارت ہوا ہے۔
کابینہ نے زائرین حج کی ارض مقدس آمد میں سہولتیں اور انہیں فراہم کی جانے والی معیاری خدمات جاری رکھنے کی ستائش کی۔
اجلاس میں کہا گیا کہ’ یہ سب سعودی وڑن۲۰۳۰کے اہداف کے عین مطابق ہے۔ حرمین شریفین نیز مشاعر مقدسہ (منی، مزدلفہ اور عرفات) میں نافذ کیے جانے والے تاریخی منصوبوں کا نتیجہ ہے‘۔
قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹرعصام بن سعد بن سعید نے بتایا کہ ’اجلاس میں گزشتہ دنوں سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے مختلف سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا خصوصا برادر اور دوست ممالک کے ساتھ تعاون کے استحکام اور کثیر جہتی مشترکہ عمل کو آگے بڑھانے کے امور زیر بحث آئے‘۔
کابینہ نے ولی عہد کے دورہ فرانس سے خوشگوار نتائج کی توقع ظاہر کی اور فرانس کے ساتھ سعودی عرب کے منفرد تعلقات، دونوں ملکوں کے دوست عوام کے رشتوں اور تمام شعبوں میں انہیں مضبوط اور بہتر بنانے کی کوششوں کی تعریف کی۔
کابینہ نے بیجنگ معاہدے پر عمل درآمد کو منطقی انجام تک پہنچانے کی جہت میں ایران سعودی مذاکرات کی تازہ صورتحال، دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی نیز باہمی دلچسپی کے متعدد علاقائی و بین الاقوامی مسائل کے حوالے سے تعاون جاری رکھنے کے امور کا جائزہ لیا۔