ادھم پور//
مرکزی وزیر‘ ہردیپ سنگھ پوری نے ہفتہ کو کہا کہ۲۰۱۹ میں آرٹیکل۳۷۰ کی منسوخی کے بعد، جموں و کشمیر تمام شعبوں میں ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
ادھم پور میں ایک پروگرام کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پوری نے کہا کہ اگست ۲۰۱۹ میں آرٹیکل ۳۷۰؍اور آرٹیکل۳۵؍ اے کی منسوخی کے بعد، جموں و کشمیر بھی تمام شعبوں میں بڑے پیمانے پر ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
پوری نے کہا کہ یہ پچھلے دو سالوں میں جموں و کشمیر کا ان کا چھٹا دورہ ہے اور’’ہم سیاحوں کی بڑی تعداد میں آئی آئی آئی ایم، ایمس، ہسپتالوں اور دیگر تعلیمی اداروں کا قیام دیکھ رہے ہیں‘‘۔
مرکزی وزیر نے کہا ’’ مجھے لگتا ہے کہ کچھ کام کچھ رکاوٹوں کی وجہ سے زیر التوا ہیں لیکن ترقی کو مزید تیز کرنے کیلئے ان کا خیال رکھا جا رہا ہے‘‘۔
پوری نے کہا کہ ملک بھر میں ترقیاتی کام ہو رہے ہیں۔ان کاکہنا تھا’’ جب مودی نے۲۰۱۴ میں اقتدار سنبھالا تو کہا گیا کہ شمال مشرقی خطہ سب سے زیادہ نظر انداز کیا گیا ہے لیکن وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہر وزیر ہر مہینے میں ایک بار اس خطے کا دورہ کرے تاکہ اس کی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے‘‘۔
وزیر کاکہنا تھا’’اپوزیشن کے بارے میں کوئی کیا کہہ سکتا ہے؟ ایک نوجوان لیڈر لندن گیا اور کہا کہ۳۸ کروڑ ہندوستانی بھوکے ہیں۔ وزیر اعظم (کورونا وائرس) وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد سے۸۰ کروڑ لوگوں کو مفت خشک راشن فراہم کر رہے ہیں۔ وہ غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں‘‘۔
یاد رہے کہ عام آدمی پارٹی کی لیڈر اور دہلی کی وزیر اتیشی نے جمعرات کو لندن میں کہا تھا کہ دنیا میں خوراک پیدا کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہونے کے باوجود ہندوستان میں’سب سے زیادہ غذائی قلت کا شکار‘ لوگ ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ کے آئندہ سرکاری دورے کا حوالہ دیتے ہوئے، پوری نے کہا’’امریکہ کے ساتھ تعلقات میں کافی بہتری آئی ہے۔ (دورے کے دوران) بہت سے معاملات زیر بحث آئیں گے۔ دہشت گردی سے متعلق مسائل عام طور پر بات چیت کے لیے آتے ہیں اور اگر دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی تعاون ہوتا ہے تو اس سے ہماری بہت سی ریاستوں کو یقیناً فائدہ ہوگا‘‘۔
وزیر اعظم مودی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن کی دعوت پر ۲۱ سے۲۴جون تک امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ وہ ۲۲ جون کو ایک اسٹیٹ ڈنر میں مودی کی میزبانی کریں گے۔ اس دورے میں ۲۲جون کو کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی شامل ہے۔