سرینگر/۲۲؍اپریل
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے مالوا علاقے میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان گذشتہ زائد از چوبیس گھنٹوں سے جاری تصادم میں جمعے کی صبح ایک اور جنگجو کی ہلاکت کے ساتھ اس تصادم میں مارے جانے والے جنگجوؤں کی تعداد چار ہوگئی جبکہ آپریشن ہنوز جاری ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے جمعے کی صبح بتایا کہ مالوا انکاؤنٹر میں ایک اور جنگجو مارا گیا اور اس طر ح مہلوک جنگجوؤں کی تعداد چار ہوگئی۔ انہوں نے کہٰا کہ آپریشن ہنوز جاری ہے ۔ اس تصادم آرائی کے دوران جمعرات کو ہی لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر یوسف کانٹر سمیت تین جنگجو مارے گئے تھے ۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک لشکر کمانڈر یوسف کانٹرو نے پہلے حزب میں بطور اعانت کار کے شمولیت اختیار کی ۔انہوں نے بتایا کہ سال۲۰۰۵میں یوسف کانٹرو کو حراست میں لیا گیا اور سال۲۰۰۸میں وہ جیل سے رہا ہوا۔
پولیس ترجمان کے مطابق سال ۲۰۱۷میں مہلوک لشکر کمانڈر نے دوبارہ جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کی جس کے بعد اُس نے کئی عام شہریوں، عوامی نمائندوں اور پولیس اہلکاروں کا قتل کیا۔انہوں نے بتایا کہ مہلوک کمانڈر نے بعد میں حزب کو چھوڑ کر لشکر طیبہ کو جوائن کیا۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک ملی ٹینٹ سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اُنہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں پیش پیش تھے جبکہ وہ پولیس اور عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ یوسف کانترو درجنوں شہری ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ سیکورٹی فورسزکے کئی اہلکاروں کو قتل کرنے کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ۲۶مارچ۲۰۲۲کو یوسف کانترو نے ہی چٹہ بگ بڈگام میں ا یس پی او محمد اشفاق ڈار اور اُس کے بھائی کا قتل کیا۔جاں بحق کمانڈر نے۲۳ستمبر ۲۰۲۰کو بی ڈی سی چیرمین سردار بھوپندر سنگھ کو گولیوں کا نشانہ بنا کر اُس کو ابدی نیند سلا دیا۔
نٹی پورہ چھانہ پورہ سری نگر میں نیشنل کانفرنس کے بلاک صدر کے قتل میں بھی اُس کا ہاتھ رہا ہے جبکہ۲۱مارچ۲۰۲۲کو گوٹہ پورہ بڈگام میں تجمل محی الدین ڈار نامی نوجوان کو بھی اسی نے مار ڈالا۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک لشکر کمانڈر نے لاوے پورہ نارل بل میں گلزار احمد ،تنویر زرگر کو چیوا نارل بل اور محکمہ صحت میں تعینات نذیر احمد ساکن وار ہامہ کے قتل میں بھی یوسف کانترو کا ہاتھ رہا ہے ۔پٹن میں سرپنچ منظور احمد کا قتل بھی مہلوک جنگجووں نے کیا تھا۔