سرینگر//
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مرکزی وزیر روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز نتن گڈکری کے نام مغل روڈ ٹنل کی تعمیر کا کام شروع کرنے کیلئے ایک مکتوب لکھا ہے ۔
محبوبہ کا کہنا ہے کہ اس ٹنل کی تعمیر سے وادی کو پیر پنچال سے جوڑنے والا مغل روڈ ہمہ موسمی روڈ بن سکتا ہے ۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا’’جب میں سال ۲۰۱۷میں وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے مرکزی وزیر سے ملی تھی تو انہوں نے مجھے یہ ٹنل تعمیر کرنے کی یقین دہانی کی تھی‘‘۔
محبوبہ نے اپنے مکتوب میں کہا ہے’’جیسا کہ آپ (گڈ کری) جانتے ہیں کہ مغل روڈ وادی کو پیر پنچال کے ساتھ جوڑنے والا واحد راستہ ہے اور بدقسمتی سے کشمیر کا ناساز گار موسی حالات اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے زیادہ ملک کے باقی سے رابطہ زیادہ تر منقطع ہی رہتا ہے ‘‘۔
پی ڈی پی صدر نے کہا کہ گذشتہ چند برسوں میں نتن گڈکری کے دور حکومت میں روڈ انفراسٹرکچر اور کنیکٹوٹی میں بہتری درج ہوئی ہے ۔
محبوبہ کا مکتوب میں کہنا ہے’’لیکن آج تک جموںکشمیر کے سڑک کے بنیادی ڈھانچے میں کوئی نمایاں تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو معاشی و ذاتی سطح پر بے تحاشا نقصان اٹھا نا پڑ رہا ہے ‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ شعبہ باغبانی مقامی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ان کا مکتوب میں کہنا ہے’’مجھے یقین ہیں کہ آپ اس بات سے باخبر ہوں گے کہ سال گذشتہ ٹریفک کی نقل و حمل بند ہونے کہ وجہ سے قومی شاہراہ پر ٹنوں میں پھل خراب ہوا جو ہمارے کسانوں اور ٹرانسپورٹ انڈسٹری کیلئے انتہائی تباہ کن ثابت ہوا‘‘۔
محبوبہ کا کہنا ہے کہ فضائی کرایے میں بے تحاشا اضافے سے لوگ زمینی سفر کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ کا مکتوب میں کہنا ہے ’’ایسے مشکل صورتحال میں قومی شاہراہ بند ہونے سے لوگوں کو ہونے والے مشکلات کا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں‘‘۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مغل روڈ پر تعمیر کی جانی والی ایک ٹنل نہ صرف ایک متبادل راستے کے طور پر ابھرے گی بلکہ ایک ہمہ موسمی لنک بھی بن جائے گی جس سے لوگوں کا رابطہ اور سامان کی نقل و حمل اور دیگر خدمات آسان ہوں گی۔
پی ڈی پی کی صدر کا مکتوب میں کہنا تھا’’مجھے سال۲۰۱۷میں میٹنگ کے دوران آپ کا مثبت جواب یاد ہے میں آج آپ کو اس امید کے ساتھ لکھ رہی ہوں کہ آپ اس معاملے کی طرف اپنی توجہ مبذول کریں گے اور بغیر کسی تاخیر کے اس پروجیکٹ پر کام شروع کریں گے ۔‘‘