سرینگر//
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا بچوں کو قوم کا مستقبل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسکولوں کو بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں پر توجہ دینی چاہئے ‘‘۔
سنہا آج سرینگر کے دہلی پبلک سکول کے طلباء کے ساتھ گفتگو کررہے تھے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،’’ تعلیم ذہن کو بیدار کرتی ہے ، طلباء میں تجسس پیدا کرتی ہے اور تنقیدی سوچ ، سائنسی مزاج اور تخلیقی صلاحیتوں کو جگاتی ہے ۔یہ ان کی منفرد شخصیت کو پروان چڑھاتی ہے۔بچے ہماری قوم کا مستقبل ہیں اور انہیں ایسے ہنر سیکھنے کی ضرورت ہے جو اُنہیں حقیقی دُنیا کیلئے تیار کرسکیں۔‘‘
سنہا نے مزید کہا کہ یہ اَساتذہ اور سکول اِنتظامیہ کی اِجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ سکول کے کیمپس کو تجسس کے کیمپس میں تبدیل کریں ،جہاں روٹ لرننگ کے بجائے تخلیقی صلاحیتوں پر توجہ دی جائے اور جہاں بچوں کی اِختراعی صلاحیتو ں کو اَنعام دیا جائے نہ کہ صرف اعلیٰ نمبروں پر۔
لیفٹیننٹ گورنر نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے تعلیمی شعبے کو بہتر بنانے کے لئے گذشتہ کچھ برسو ں میں متعارف کی گئی اِصلاحات کے بارے میں بھی بات کی۔
ایل جی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر موودی جی کی رہنمائی میں قومی تعلیمی پالیسی سے پورے تعلیمی نظام کو تبدیل کرنے کا ایک بے مثال کام جاری ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’ ہماری توجہ تعلیم کو آزاد تحقیق ، آزاد خیالات کی نشو و نما اور کلاس روموں کو ایک ایسی جگہ بنانا ہے جہاں خواب اور خواہشات پیدا ہوتے ہیں۔‘‘اُنہوں نے جدید اور روایتی علم سے طلباء کو بااِختیار بنانے میں اَساتذہ کے ہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
سنہا نے کہا کہ آرٹیفیشل اِنٹلی جنس نے ہماری زندگی کے ہر شعبے میں تبدیلی لائی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ جلدہی آرٹیفیشل اِنٹلی جنسی سے چلنے والے سکول حسب ضرورت تعلیم فراہم کریں گے ، بچوں کی صلاحیتوں میں اِضافہ کریں گے لیکن اِس جدید ٹیکنالوجی کے باوجود صرف اَساتذہ ہی ضمیر کی تعلیم فراہم کرسکیں گے۔
ایل جی نے مزید کہا ،’’ اَساتذہ کا کام نصاب کو ختم کرنا نہیں ہے بلکہ بچوں کی اندرونی صلاحیت کو نکھارنا اور سیکھنے کے سفر کو تخلیقی ، دِلچسپ اور باہمی تعاون پر مبنی اَنداز میں تبدیل کرنا ہے ۔ اُنہیں ہر بچے کو اس عمل سے گزرنا چاہیے تاکہ وہ اندرونی ہمت ، اندرونی آواز اور حکمت کو پہچان سکے۔‘‘
سنہا نے سری نگر میں جی۲۰ سربراہی اجلاس کے کامیاب اِنعقاد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دُنیا نے پُرامن اور ترقی پر گامزن جموں وکشمیر کو دیکھا ہے۔اُنہوں نے کہا،’’ جموںوکشمیر تاریک دور سے نکل آیا ہے جب سکول مہینوں ایک ساتھ بند رہتے تھے ۔ طلباء کو اَپنے والدین اور معاشرے کے دیگر اَفراد کو بتانا چاہیے کہ آخرکار ایک بہترین موقعہ آگیا ہے ۔اَب سکول سال بھر کام کرتے ہیں۔کاروباری اِداروں ، دفاتر میں کام کا کلچر بہتر ہوا ہے۔ نوجوان اَپنے خوابوں کو پورا کرنے کے قابل ہیں اورعام آدمی معیاری زندگی سے لطف اَندوز ہو رہا ہے ۔‘‘
ایل جی نے کہا کہ ترقی اور تعلیم کے لئے پہلی ضرورت اَمن ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کو اِجتماعی شرکت سے اَمن کو یقینی بنانے کے لئے اَپنی کوششیں بروئے کار لانی چاہئیں۔