سرینگر//
جموںکشمیر کے پہاڑی ضلع شوپیاں کے سدیو علاقے سے تعلق رکھنے والی بینائی سے محروم طالبہ نے بارہویں جماعت کے امتحان میں امتیازی نمبرات حاصل کرکے اپنا اور والدین کا نام فخر سے اونچا کیا۔
اطلاعات کے مطابق سدیو شوپیاں سے تعلق رکھنے والی انشا مشتاق ولد مشتاق احمد نے بارہویں جماعت کے امتحان میں کامیابی کے جھنڈے گارڈ دئے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ بینائی سے محروم انشا مشتاق نے۵۰۰میں سے ۳۶۶نمبرات حاصل کرکے سب کو حیران کردیا ۔
انشا کے والد مشتاق احمد نے جذباتی ہوتے ہوئے کہاکہ ان کی بیٹی نے بینائی سے محروم ہونے کے باوجود بھی کامیابی حاصل کی۔انہوں نے بتایا کہ مجھے آج بے حد خوشی محسوس ہو رہی ہے کیونکہ میری بیٹی نے وہ کرکے دکھایا جو ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے ۔
اس موقع پر انشا نے نامہ نگاروںسے بات چیت کے دوران بتایا کہ سدیو شوپیاں میں سال۲۰۱۶میں شام کے وقت ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران ان کی دونوں آنکھوں میں پلیٹ کے چھرے پیوست ہوئی جس کے باعث اس کی آنکھیں روشنی سے محروم ہو گئیں۔
انشا کے مطابق آنکھوں کی بینائی واپس لانے کی خاطر صدر ہسپتال کے بعد دہلی ایمز اور ممبئی بھی گئی ۔ان کا کہنا تھا کہ جب دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوئی تو قیامت ٹوٹ پڑی اور ایسا لگ رہا تھا کہ سب کچھ ختم ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ مشکل وقت میں والد نے ہمت دی اور آج اس کا یہ صلہ ملا کہ بارہویں جماعت میں کامیابی حاصل کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہونے کے باوجود بھی ہمت نہیں ہاری ، زندگی میں بہت سارے چیلنجز کا سامنا کیا ، مجھے امید ہی نہیں تھی کہ میں ایسا کرسکتی ہوں لیکن دہلی میں علاج کے دوران ایک آئی اے ایس آفیسر نے حوصلہ دیا۔ان کے مطا بق گریجویشن کے بعد آئی اے ایس کی کوچنگ کا ارادہ ہے ۔
انشا نے مزید کہا کہ کوچنگ کے دوران استاد جب لیکچر دیتے تو اس کو ریکارڈنگ کرکے گھر میں بیٹھ کر سن کے یاد کرتی تھیں ۔انہوں نے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ ہمت نہ ہاریں اگر زندگی میں کچھ کرنے کا جذبہ ہوتو آسمان کی بلندیوں کو بھی چھوا جاسکتا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ چیلنجز کی وجہ سے ہی انسا ن کچھ سیکھتا ہے لہذا اگر کسی کو زندگی میں آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑا تو اس پر کھرا اتر کر ہی کچھ حاصل کیا جاسکتا ہے ۔