نئی دہلی// کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی اقلیتوں کے تئیں تشویش کو منافقت قرار دیتے ہوئے مرکزی شہری ترقیات، ہاؤسنگ، پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے آج کہا کہ مسٹر گاندھی بیرون ملک اقلیتوں کو یاد کرکے انہیں لبھانے کے لئے ‘جھوٹ’ بول کر اپنی ساکھ ختم گراتے ہیں۔
مسٹر پوری نے یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مرکزی دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ایک سوال پر یہ تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ‘‘جب وہ (مسٹر راہل گاندھی) بیرون ملک جاتے ہیں تو انہیں اقلیتوں کی یاد آتی ہے ، آپ کوئی بھی بیان دیتے ہیں اور اس کے بعد جب آپ کا جھوٹ پکڑا جاتا ہے تو آپ معافی مانگتے ہیں۔’’
انہوں نے کہا کہ جب مسٹر راہل گاندھی 13 سال کے ہوں گے تو 1983 میں دو ہزار لوگ مارے گئے تھے ۔ پھر 1984 میں تین ہزار سکھ مارے گئے ۔ ایسے میں وہ اقلیتوں کے بارے میں بات کر کے اپنی ساکھ کو کم کرتے ہیں۔
یہ سب کیا ہے ؟ آج اعتبار کا وقت ہے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے نو سالہ دور کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر پوری نے کہا کہ سال 2014 تک ہندوستان کی معیشت کا شمار فراجائل5 یعنی پانچ انتہائی نازک معیشتوں میں ہوتا تھا اور ہم عالمی درجہ بندی میں 10ویں نمبر پر تھے ۔ لیکن اب صورتحال بدل چکی ہے ۔ مسٹر مودی کی بے مثال گڈ گورننس کی وجہ سے آج ہم دسویں پوزیشن سے پانچویں نمبر پر آگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے دور میں ہم نے نہ صرف 220 کروڑ ویکسین بنائی ہیں بلکہ انہیں صحیح طریقے سے تقسیم بھی کیا ہے ۔ ہم نے 100 ممالک کو براہ راست ویکسین دی ہیں۔ پالیسی’ نیت اور لیڈر یہ تینوں درست ہوں تو سب ٹھیک ہو جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے 9 سالوں نے حقیقی معنوں میں ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنایا ہے ۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے لے کر لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے تک، نیو انڈیا نے ایک طویل سفر طے کیا ہے ۔ سوچھ بھارت، اجولا، امرت وغیرہ کچھ اسکیموں کا اثر واضح طور پر نظر آتا ہے . ملک میں میٹرو نیٹ ورک 220 کلومیٹر سے بڑھ کر 890 کلومیٹر ہو گیا ہے اور ایک ہزار کلومیٹر سے زیادہ کا نیٹ ورک زیر تعمیر ہے ۔