سرینگر//
ریاست مخالف سرگرمیوں کے خلاف زیرو ٹالرینس کی حکومت کی پالیسی کے مطابق ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی سے) اور جموں و کشمیر پولیس کی ایگزیکٹو ونگ نے جموں و کشمیر میں ۸۶مقامات پر واقع۱۲۴ عمارتوں‘ جائیدادوںاور زمینوں کو ضبط کرکے دہشت گردی کی فنڈنگ کے خلاف قانونی ڈھانچہ کو وسیع کیا ہے۔
دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی تفتیش کے دوران یہ جائیدادیں یا تو دہشت گردی سے حاصل ہونے والی آمدنی یا ایسی سرگرمیوں میں استعمال کی گئی ہیں جن کا مقصد دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینا ہے۔
غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کی دفعہ۸؍اور سیکشن ۲۵کی دفعات کا مطالبہ کرتے ہوئے، ایس آئی اے اور پولیس کی ایگزیکٹو ونگ نے، یو اے پی اے کے تحت نامزد مجاز حکام کے احکامات کے بعد، متعلقہ عدالتوں کے ذریعہ، ان داغدار جائیدادوں کو ضبط کرنے کے لیے قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔
ان میں سے تقریباً۷۷ جائیدادیں کالعدم تنظیم جماعت اسلامی کی ہیں‘ جنہیں یو اے پی اے کی دفعہ ۸کے تحت مقدمہ ایف آئی آروں کے تحت پولیس تھانہ بٹہ مالو میں نوٹیفائی کیا گیا ہے۔
دہشت گردی کے خلاف مضبوط عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے، دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی چارٹر اور کنونشنز کے تقاضوں کے مطابق، دہشت گردی کے سپورٹ سسٹم کو ختم کرنے کے لیے، قانون کے مطابق کارروائی کے بعد کارروائی کی گئی ہے۔