سرینگر/۳مئی
بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے کشمیر فرنٹیئر کے انسپکٹر جنرل ‘اشوک یادو کا کہنا ہے کہ شری امر ناتھ جی یاترا کے احسن اور پر امن انعقاد کو یقینی بنایا جائے گا۔
یادو نے کہا کہ برف پگھلنے سے در اندازی کے روایتی راستے کھل سکتے ہیں تاہم بی ایس ایف اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں در اندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے تیار ہیں۔
انسپکٹر جنرل نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز بی ایس ایف کی جانب سے نشا باغ ط سے ٹیولپ گارڈن تک میگا واکتھون پروگرام کے موقع پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔
یادو نے کہا”بی ایس ایف شری امرناتھ یاترا کے پر امن اور احسن انعقاد کو یقینی بنائے گا، بی ایس ایف نے اس سلسلے میں ضروریات کے مطابق کافی تیاریاں مکمل کی ہیں“۔ان کا کہنا تھا”کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے صاف پاک یاترا کو یقینی بنانے کےلئے جوانوں کو اسٹریٹیجک اور حساس مقامات پر تعینات کیا جاتا ہے“۔
انہوں نے کہا ”کیوک رسپانس ٹیموں کو بھی راستوں پر تعینات کیا جائے گا“۔
لائن آف کنٹرول کی صورتحال کے بارے میں یادو نے کہا”ماضی کے ڈاٹا کے مطابق برف پگھلنے کے ساتھ ہی در اندازی کے روایتی راستے کھل جاتے ہیں جس سے در اندازوں کے لئے راستہ ہموار ہوجاتا ہے“۔انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف دیگر سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کوئی بھی فرد اس طرف قدم نہ رکھ سکے ۔
یادو کا کہنا تھا کہ بی ایس ایف حساس راستوں کی میپنگ کرتی ہے اس کے مطابق تعیناتی عمل میں لائی جاتی ہے ۔
بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل نے کہا کہ جوان کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا”ملی ٹنسی کی شکست اور بارکو ٹیرر کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمارے جوانوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں“۔
وادی میں موجود سر گرم جنگجوﺅں کی تعداد کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا”اس معاملے پر بات کرنا میرے حد اختیار میں نہیں ہے “۔
واکتھون پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے یادو نے کہا کہ اس پرگرام کا مقصد یہ ہے کہ کشمیر میں ہو رہی ترقی اور امن کا پیغام سارے ملک میں دیا جا ئے ۔انہوں نے کہا کہ ایسے پروگراموں کا دوسرا مقصد یہ بھی ہے نوجوانوں کو اس میں شامل کیا جائے جو ان کی صحت وغیرہ کےلئے سود مند ہے ۔